• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی آج اپنی 22 ویں سالگرہ منا رہی ہیں،اس موقع پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے  اپنا خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ جہالت کے اندھیروں میں علم کی شمع روشن کرنے والی ملالہ یوسف زئی دوسروں کے لئے قابل تقلید مثال ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ملالہ ڈے کا انعقاد پاکستان کی تمام خواتین کے حصول علم کیلئے کی جانے والی کاوشوں کو خراج تحسین کے مترادف ہے۔

عثمان بزدار نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی نے انتہا پسندی کو تعلیم کے ذریعے شکست دی اور ثابت کر دیا کہ انسان اگرکوشش کرے تو کیا نہیں ہوسکتا،کم عمری میں جرات کا نشان بننے والی ملالہ پوری دنیا میں پاکستان کا فخر ہے ۔

12 جولائی ملالہ یوسفزئی کی سالگرہ کا دن ہے اور اسی مناسبت سے اقوام متحدہ نے اس دن کو ’’ملالہ ڈے‘‘ سے منسوب کیا تھا۔

ملالہ 12 جولائی 1997 کو پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات کے علاقے مینگورہ میں پیدا ہوئیں جہاں انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔

اکتوبر2012ء میں طالبان کی جانب سے مینگورہ میں ایک اسکول وین کو گھر جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں ملالہ سمیت دو اور طالبات بھی زخمی ہوئیں۔ ابتدائی علاج کے بعد ملالہ کو انگلینڈ منتقل کر دیا گیا، جہاں مکمل صحت یابی کے بعد ملالہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں فلسفہ، سیاست اور معاشیات سے متعلق حصول علم میں مصروف ہوگئیں۔

10 اکتوبر 2014 کو ملالہ کو بچوں اور نوجوانوں کے حق تعلیم کے لیے جدوجہد پر نوبل انعام برائے امن دیا گیا۔ 17 سال کی عمر میں ملالہ یہ اعزاز پانے والی دنیا کی سب سے کم عمر شخصیت ہیں۔

  ملالہ یوسف زئی دو کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں، جن میں سے ایک’’میں ہوں ملالہ‘‘ اور دوسری ’’وی آر ڈس پلیسڈ‘‘ہے، جس کی رونمائی حال ہی میں کی گئی ہے۔

ملالہ  کو اب تک دنیا بھر سے 40 عالمی اعزازات مل چکے ہیں جو ان کی جرات و بہادری کا اعتراف ہیں۔انہیں اقوام متحدہ اپنا خیر سگالی سفیر برائے امن بھی مقرر کرچکی ہے۔

تازہ ترین