• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی ٹیم میں’ ویرات کوہلی‘ اور’روہیت شرما‘ گروپ

آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کو ابھی چندہی روز گزرے ہیں کہ بھارتی ٹیم میں گروہ بندی کی خبریں میڈیا کی زینت بننا شروع ہوگئی ہیں۔

بھارتی اخبار’ ہندوستان ٹائمز‘ نے ہندی اخبار دینیک جگران کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ بھارتی ٹیم میں دو گروہ ہیں، ایک گروہ کپتان ویرات کوہلی کا حامی ہے جبکہ دوسرا نائب  کپتان روہیت شرما کی حمایت کررہا ہے تاہم رپوٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹیم میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کے انتخاب میں بھی جانبداری ہے، صر ف وہ پلیئرز جو ’ویرات کمپنی ‘ کا حصہ ہیں یا جو روہیت شرما اور جسپریت بومرہ کی طرح تسلسل کے ساتھ پرفارم کررہے ہیں اُنہیں کھیلنے کا موقع ملتا ہے۔

رپورٹ میں ٹیم کے ایک رکن کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کے ایل راہول پرفارم نہ بھی کرے تو اُسے ٹیم مینجمنٹ کی حمایت حاصل ہے ۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امباتی رائیڈو کو ورلڈ کپ اسکواڈ میں صرف اس لئے شامل نہیں کیا گیا کیونکہ وہ کپتان کی گڈ بک میں نہیں تھا۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی ٹیم، کوچ روی شاستری اور بولنگ کوچ بھارت ارون سے ناخوش ہے اور کئی کھلاڑی چاہتے ہیں کہ دونوں چلے جائیں۔

روی شاستری کو انیل کمبلے کی جگہ ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا، انیل کمبلے کو 2017ء کی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔

انیل کمبلے نے سوشل میڈیا پوسٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اُنہیں کپتان ویرات کوہلی کے ساتھ خراب تعلقات کی وجہ سے عہدہ چھوڑنا پڑا تھا، جو روی شاستری کی حمایت کررہے تھے۔

تازہ ترین