• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کی نئی ٹیکس پالیسی سمیت دیگر اقدامات کے خلاف ملک کے بیشتر شہروں میں تاجروں کی ہڑتال رہی، اس دوران احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔

کراچی،لاہور،پشاور، راولپنڈی، ملتان، کوئٹہ میں کئی بازار اور  دکانیں بند رہیں جبکہ گوجرانوالہ،فیصل آباد،سکھر،ڈیرہ اسماعیل خان سمیت کئی شہروں میں تاجروں نےشٹر ڈائون ہڑتال کی۔

حکومت نے نئی ٹیکس پالیسی،سیلز انوائسز پر شناختی کارڈ نمبر درج کرنے کی شرط، پرچون فروشوں کیلئے فکسڈ ٹیکس نظام، نئے اور پرانے موبائل فونز کی امپورٹ کی عام اجازت دینے اور ڈیوٹی کی ری اسٹرکچرنگ سمیت دیگر اقدامات کے خلاف تاجروں نے آج ملک بھر میں ہڑتال کی اور احتجاجی مظاہرے کئے۔

سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں کاروباری مراکز،مارکیٹیں اور دکانیں بند رکھی گئی جبکہ گلگت بلتستان میں مہنگائی اور ٹیکسز میں اضافے کیخلاف جزوی ہڑتال ہے۔

ملتان میں چیمبر آف اسمال ٹریڈرز، انجمن تاجران، ٹریڈرز الائنس سمیت تاجروں کی چھوٹی بڑی تنظیموں کی جانب سے شٹر ڈاون ہڑتال ہے، شہر کے اہم تجارتی مراکز اور تمام مارکیٹوں میں دوکانیں بند ہیں۔

فیصل آباد میں سیلز ٹیکس کے خلاف تاجر تنظیموں کی کال پر شہر میں جزوی ہڑتال ہے تاہم بڑے کاروباری مراکز بند ہیں گھنٹہ گھر کے اطراف آٹھوں بازاروں میں کپڑے جیولری میڈیسن اور الیکڑانکس کی مارکیٹیں مکمل بند ہیں۔

گوجرنوالہ، بہاولپور، مظفر گڑھ، سرگودھا، سیالکوٹ، ڈی جی خان، لودھراں،چکوال، جہلم سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں90فیصد سے زائد دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔

سندھ میں سکھر، حیدرآباد، نوابشاہ،جیکب آباد، میرپور خاص، لاڑکانہ، ٹنڈو آلہ یار سمیت متعدد شہروں میں انجمن تاجران کی اپیل پر بھاری بھرکم ٹیکسوں کے خلاف کاروباری مراکز بازار بند ہیں۔

اس موقع پر تاجر برادری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ہمارے اوپر اضافی ٹیکسز فوری ختم کئے جائیں۔

چمن، دکی، لورالائی، پشین،خاران، نوشکی سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی مہنگائی اور حکومتی ٹیکسز کے خلاف احتجاج اور ہڑتال ہے۔

ادھر چترال،سوات، مانسہرہ،لوئر دیر،ڈی آئی خان، ایبٹ آباد، چارسدہ، مہمند، ٹانک، نوشہرہ میں بھی ہرقسم کے بڑے اور چھوٹے کارباری مراکز بند ہے۔

گلگت بلتستان میں بھی مہنگائی اور ٹیکسز میں اضافے کے خلاف تجارتی مراکز میں کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔

تازہ ترین