• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان کین ولیم سن کا کہنا ہے کہ فائنل جیتنے کے لئے ہر حد تک جائیں گے، ہمیں فیورٹ قرار نہیں دیا جارہا یہی ہمارے لئے بہترہے ہمیں اپنی قابلیت کا علم ہے لیکن کسی خوش فہمی میں مبتلا ہونے کے بجائے اچھی کرکٹ کھیلیں گے۔ جیت کی گارنٹی نہیں دے سکتے لیکن جیت کے لئے سردھڑ کی بازی لگادیں گے۔


ہفتے کو لارڈز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیوی کپتان نے کہا کہ مثبت سوچ کے ساتھ جیتنا چاہتے ہیں۔ تیاری مکمل ہے چار سال میں بہت کچھ تبدیل ہوچکا ہے ،ہماری ٹیم نے پچھلے ورلڈ کپ کی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔

نیوزی لینڈ اور انگلینڈ دو ایسی ٹیمیں ہیں جو اب تک کوئی بھی ورلڈ کپ اپنے نام نہیں کر سکیں۔ لارڈ ز کے میدان پر ورلڈ کپ 2019 کے فائنل میں جیت جس بھی ٹیم کا مقدر بنی، تاریخ ضرور رقم ہوگی۔ انگلینڈ اب تک تین ورلڈ کپ کے فائنل کھیل چکا ہے جبکہ نیوزی لینڈ کا یہ لگاتار دوسرا فائنل ہو گا۔

لارڈز میں1979 میں انگلینڈ کو فائنل میں ویسٹ انڈیز نے شکست دی تھی جبکہ 1992کے فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کو شکست دے کر  ورلڈ کپ جیتا تھا۔ لاہور میں سری لنکا نے پہلی بار ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔

اتوار کو لارڈز میں فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیمیں گروپ میچوں میں پاکستان سے شکست سے دوچار ہوچکی ہیں۔

کین ولیم سن نے کہا کہ ہمارے ہاتھ میں کارکردگی دکھانا ہے،بہترین کارکردگی دکھانے اور سوفیصد کارکردگی کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔  چاربرسوں میں انگلینڈ کی ٹیم بھی دنیا کی بہترین ٹیم ہے، ہماری ٹیم نے بھی اپنی کارکردگی کو بہتر کیا ہے۔ جو ہمارے کنٹرول میں ہوا کریں گے۔  پرجوش کھلاڑی کمٹمنٹ دکھارہے ہیں۔ جیت کے علاوہ ہمارا مقصد یہی ہے کہ کھیل پر فوکس کریں۔

کیوی کپتان نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے ملک سے بھرپور سپورٹ مل رہی ہے، لوگ مبارک باد کے پیغامات میں نیک خواہشات کا اظہار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فائنل میں سب پر دباؤ ہوگا لیکن دیکھنا ہے کہ کون اس دباؤکو اچھے انداز میں ہینڈل کرتا ہے، نیوزی لینڈ کرکٹ کے لئے یہ بڑا دن ہے مثبت سوچ اور جیت کے لئے میدان میں اتریں گے۔ ابھی تک ہماری ٹیم نے جو کارکردگی دکھائی ہے اس پر فخر ہے۔ کوشش کریں گے نتیجہ حاصل کرنے کے لئے جذباتی نہ ہوں اور ٹھنڈے مزاج کے ساتھ کھیلیں۔

تازہ ترین