• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکہ نے ہی ایٹمی معاہدےکی سنگین خلاف ورزی کی ہے، روس، ایران پر پابندیوں پرتنقید

لندن(این این آئی)روسی وزارت خارجہ نے ایران کے ذریعے ایٹمی معاہدے کی بعض شقوں پر عمل درآمد کو معطل کردینے اقدام پر امریکی ردعمل کو حیرت انگیز قراردیا ہے اور کہاہے کہ امریکہ نے ہی ایٹمی معاہدے کی سنگین خلاف ورزی کی ہے دوسری جانب سابق امریکی صدر کے قومی سلامتی کے امور کے نائب مشیر نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کیا ہے ایران کے ذریعے یورینیم کی افزودگی کی شرح میں اضافے کے خلاف صدر ٹرمپ کے ٹوئٹ کو غلط قراردیا ہے۔لندن میں روس کے سفارتخانے نے روسی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی بعض شقوں پر عمل درآمد کو روک دینے کا فیصلہ واشنگٹن کے ذریعے معاہدے کی شدید اور سنگین خلاف ورزیوں کا نتیجہ ہے اور اس سطح تک یورینیم کی افزودگی سے امریکا کو مشتعل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس درمیان آئی اے ای اے میں روس کے مستقل مندوب نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں امریکا سے کہا کہ وہ ایٹمی معاہدے کے خلاف اپنے اقدامات بند کرے ،روسی مندوب میخائل الیانوف نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کا مقصد نہ صرف ایٹمی معاملات کو حل کرنا ہے بلکہ ایران کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بھی بحال کرنا ہے۔ روسی مندوب نے امریکیوں سے کہا کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس پر عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے سے باز رہیں اور سلامتی کونسل نیز بورڈ آف گورنرز کے فیصلوں کے مطابق ایٹمی معاہدے کے دائرے میں اپنے سبھی وعدوں پر عمل کریں۔ دوسری جانب سابق امریکی صدر کے قومی سلامتی کے امور کے نائب مشیر بن روڈز نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کیا ہے ایران کے ذریعے یورینیم کی افزودگی کی شرح میں اضافے کے خلاف صدر ٹرمپ کے ٹوئٹ کو غلط قرار دیا ہے۔ بن روڈز نے لکھا کہ جھوٹ کی بنیاد پر استوار خارجہ پالیسی بین الاقوامی حمایت حاصل نہیں کرسکے گی اور نہ ہی اس کے ذریعے حقائق کو بیان کیا جاسکتا ہے۔ ٹرمپ نے بدھ کو ایران کے خلاف اپنے موقف کی تکرار کرتے ہوئے جھوٹ کی بنیاد پردعوی کیا تھا کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری رکھا تھا۔ ٹرمپ کا یہ دعوی کہ ایران نے خفیہ طور پر یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری رکھا تھا ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب آئی اے ای اے نے اپنی مسلسل پندرہ رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی مکمل پابندی کی ہے۔
تازہ ترین