• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ نے احساس گورننس اور شفافیت سے متعلق 31نکاتی پالیسی کا اجرا کیا ہے جس کا مقصد شفافیت، احساس اور مضبوط گورننس کے تحت لاکھوں افراد کو غربت سے باہر نکالنا ہے۔ تخفیف غربت پی ٹی آئی حکومت کے منشور کا اہم ترین حصہ ہے، تاہم زمینی حقائق کچھ ایسے ہیں جن کی وجہ سے یہ پروگرام چیلنج کے طور پر قبول کرنا ہوگا۔ جو طویل المدتی منصوبوں کے زمرے میں آتا ہے اور ایک صبر آزما کام ہے، تاہم توقع ہے کہ متعلقہ وزارت کے جاری کردہ خدوخال منصوبے کی تکمیل میں ثمر آور ثابت ہوں گے۔ متذکرہ پالیسی میں شفافیت کے حصول کیلئے ماتحت اداروں کے باقاعدگی کے ساتھ اجلاس آڈٹ رپورٹوں کا تسلسل سے اجرا، سالانہ کارکردگی رپورٹ اور باہمی خط و کتابت اپنی ویب سائٹس پر جاری کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ پروگرام میں خواتین کے وقار اور تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے صنفی پالیسی کی تشکیل بھی شامل ہے جس کے تحت ملازمت کی جگہ پر خواتین کو ہراسگی سے تحفظ ایکٹ 2010پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ یہ اقدامات ایک صحت مند معاشرے کے قیام میں معاون ثابت ہوں گے۔ غریب بستیوں میں رہنے والے بچوں کی مناسب دیکھ بھال اور انہیں محرومیوں سے نکالنا من حیث القوم ہم سب پر لازم ہے لہٰذا ماضی میں بچوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات کو سامنے رکھتے ہوئے اس معاشرتی پہلو کو کسی صورت نظر انداز نہیں ہونا چاہئے اور اسے بھی احساس گورننس پروگرام کا حصہ بنانا چاہئے۔ ترقی یافتہ ملکوں میں نافذ قوانین میں احساس گورننس جیسے امور پر سب سے زیادہ توجہ دی جاتی ہے جن کی بدولت معاشرے میں غربت کے ساتھ ساتھ جرائم میں کمی واقع ہونا ایک قدرتی امر ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ احساس گورننس پروگرام ملک کے کونے کونے میں گراس روٹ لیول تک لے جایا جائے اور اسے قابلِ عمل بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین