• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فاتح انگلش کرکٹ ٹیم کی برطانوی وزیراعظم اور پرستاروں سے ملاقات

لندن (عبدالماجد بھٹی / نمائندہ خصوصی) ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی فاتح انگلش کرکٹ ٹیم نے پیر کو ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں وزیراعظم تھریسامے سے ملاقات کی۔ اوئن مورگن کی قیادت میں وزیر اعظم نے ٹیم کے اعزاز میں استقبالیہ کا اہتمام کیا تھا۔ قبل ازیں کھلاڑیوں نے اوول میں اپنے پر ستاروں سے بھی ملاقات کی اور ان کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔ شائقین ہیروز کی جھلک دیکھنے کیلئے اوول پہنچے۔ادھر نیوزی لینڈ ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ نے آئی سی سی کو مشورہ دیا ہے کہ مستقبل میں فائنل میچ میں اگر 100؍ اوورز میں بھی فیصلہ نہ ہو سکے تو ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی چیزوں کا دوبارہ جائزہ لینا چاہیے جس کیلئے میں سمجھتا ہوں صحیح وقت ہے، سمجھ سے باہر ہے کہ پچاس اوورز کے کھیل کا فیصلہ ایک اوورپر کیسے کیا جا سکتا ہے۔ گیری اسٹیڈ نے کہا کہ جن قوانین کے مطابق 7؍ ہفتے کھیلتے رہے ہوں تو آخری دن کیلئے نیا قانون کیوں ؟ موجودہ قانون جو بھی ہیں ہمیں ان کے مطابق چلنا پڑتا ہے امید ہے بحث جلد ختم ہو جائے گی۔ دوسری جانب کرکٹ ورلڈ کپ اختتام پزیر ہو گیا لیکن سنسنی خیز میچ سے ایک نئی بحث نے جنم لے لیا ہے۔ یہ کیسی جیت ہے؟دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے مد مقابل آئیں۔ امپائروں سمیت ہر کسی کو اسکور بورڈ پر دونوں کا اسکور بھی ایک ہی نظر آیا لیکن ایک نے ورلڈ کپ اُٹھایا اور دوسری چپ چاپ چلی گئی۔ شاید یہی وجہ ہے کہ شائقین کرکٹ آسٹریلیا سے لے کر افغانستان تک اور بھارت سے لے کر جنوبی افریقاتک یہی 2؍ سوال پوچھتے نظر آرہے ہیں کہ اوور تھرو کا قانون کیا ہے اور انگلینڈ کو چھ رنز ملنے چاہئیں تھے یا پانچ؟اگر سپر اوور کے اختتام پر اسکور برابر ہو تو ایک ٹیم کو دوسری پر کیسے فاتح قرار دیا جاسکتا ہے۔

تازہ ترین