• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے الیکٹرک، پیک اورآف پیک ٹیرف کے بل ملنا شروع، صارفین پریشان

کراچی (طاہر عزیز/اسٹاف رپورٹر) کے الیکٹرک کی جانب سے صارفین کے لیے آف پیک اور آن پیک متعارف کرائے گئے ٹیرف نے شہریوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، جون سے لاگو ہونے والے فارمولے کے تحت تھری فیز میٹر رکھنے والے ایسے صارفین جن کا منظورہ شدہ لوڈ 5؍کلوواٹ یا اس سے زائد ہے، ان کا پرانا سلیب سسٹم ختم کر کے صرف دو سلیب گرمیوں میں ساڑھے چھ بجے سے رات ساڑھے دس بجے تک آن پیک جس کے نرخ فی یونٹ 20؍روپے 70؍پیسے ہوں گے جبکہ بقیہ بیس گھنٹوں کو آف پیک قرار دیتے ہوئے فی یونٹ 14؍روپے 38؍پیسے چارج کیے جائیں گے جبکہ بل میں الیکٹریسٹی ڈیوٹی، جنرل سیلز ٹیکس، ٹی وی لائسنس فیس بھی حسب سابق وصول کی جائے گی، کمرشل میٹر رکھنے والے صارفین پر بھی پیک اور آف پیک فارمولا لاگو ہو گا، کراچی میں صارفین کو اس نئے فارمولے کے تحت بجلی کے بل ملنا شروع ہو گئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ نیا فارمولا صرف شہریوں سے زیادہ بل وصول کرنے کا ایک نیا ہتھکنڈہ ہے، زیادہ تر صارفین نے شکایت کی ہے کہ اس مرتبہ ان کے بل پہلے کی نسبت زیادہ آئے ہیں، وفاقی حکومت اور نیپرا کو پرانا فارمولا بحال کرنا چاہیے، دریں اثنا کے الیکٹرک کی ترجمان نے کہا ہے کہ ٹائم آف یوز فارمولا پورے پاکستان میں پہلے سے نافذہے، کے الیکٹرک نے خود نہیں نیپرا نے اسے نافذ کیا ہے، صارفین اگر پیک آور میں کم بجلی استعمال کریں گے ان کا بل مجموعی طور پر کم آئے گا، ترجمان نے مزید کہا کہ ایسے صارفین جن کے ہاں ڈیجیٹل میٹر نصب ہیں، وہ آن پیک اور آف پیک میں استعمال ہونے والے یونٹ خود دیکھ سکتے ہیں پھر بھی اگر کوئی مشکل ہو تو کے الیکٹرک کے قریبی آئی بی سی جاکر معلومات لے سکتے ہیں جہاں انہیں میٹر دیکھنے کا طریقہ بتا دیا جائے گا جبکہ ادارہ میٹر کا ڈیمانسٹریشن پیکیج بھی لانچ کر رہا ہے۔

تازہ ترین