• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈکپ فائنل،انگلینڈ کو اوور تھرو پر پانچ رنز ملنے چاہیے تھے،ٹوفل

لندن(عبدالماجد بھٹی/ نمائندہ خصوصی) ورلڈ کپ کرکٹ فائنل میں امپائرنگ کے معیار پر دنیا بھر میں سوالات اٹھ رہے ہیں۔ عالمی شہرت یافتہ سابق آسٹریلین امپائر سائمن ٹوفل کہتے ہیں کہ اوور تھرو پر انگلینڈ کو چھ رنز دے دیئے گئے قوانین کے مطابق انگلینڈ کو پانچ رنز ملنے چاہیے تھے۔ کیوں کہ جس وقت گیند پھینکی گئی تھی اس وقت بیٹسمین دوسرا رن لینے کے لئے بھاگے نہیں تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے کہنہ مشق امپائر علیم ڈار کو نظر انداز کرکے جنوبی افریقا کے ایراسمس اور سری لنکا کے دھرماسینا کو فائنل کے لیے آن فیلڈ امپائرز مقرر کیا گیا ۔ انہی امپائر نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کا سیمی فائنل بھی سپروائز کیا تھا۔ جس میں بھی متنازع فیصلے دیے گئے تھے۔ یاد رہے کہ فائنل کے آخری اوور میں جب دونوں ٹیموں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ جاری تھا۔ بین اسٹوکس رن لینے کے لئے بھاگے اور گیند ان کے بیٹ سے ٹکرا کر بائونڈری لائن پار کر گئی۔ ایم سی سی کی امپائرز کمیٹی کے رکن ٹوفل کا ایم سی سی کے قوانین کی کتاب کے قانون 19.8 کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ فاش غلطی تھی ۔ اضافی رن کی وجہ سے میچ سپر اوور میں چلا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھرماسینا اور ماریاس اراسمس بہترین امپائر ہیں۔ لیکن مشکل یہ ہے کہ امپائرز کو دیکھنا ہوتا ہے کہ بیٹسمین نے رنز مکمل کیا ہے یا نہیں، کب گیند پکڑی گئی اور کب پھینکی گئی اور اس موقع پر بیٹسمین کہاں تھے۔ سیمی فائنل میں دھرماسینا کا جیسن رائے کو غلط آؤٹ دینا ہو یا فائنل مقابلے میں اراسمس کا راس ٹیلر کے خلاف فیصلہ، سابق کھلاڑی اور عام مداح ورلڈ کپ میں امپائرنگ کے معیار پر تنقید کرتے نظر آئے۔ ورلڈ کپ فائنل میں علیم ڈار کو ریزرو امپائر رکھا گیا تھا۔

تازہ ترین