• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میدان میں امپائرز بااختیار، فیصلوں پر تبصرہ نہیں کیا جاسکتا، آئی سی سی

لندن (جنگ نیوز) ورلڈکپ فائنل میں متنازع فیصلوں نے انگلینڈ کی پہلی بار فتح کو دھندلا دیا ہے۔ بائونڈریز گننے کا عجیب و غریب قانون اتوار کی شب سے کرکٹ ماہرین، مبصرین اور شائقین کی تنقید کا ہدف بناہوا ہے۔ اس پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اب تک خاموشی اختیار کررکھی تھی۔ منگل کے روز غیرملکی میڈیا میں آئی سی سی کی وضاحت شائع کی ہے۔ آئی سی سی ترجمان کے مطابق میدان میں تمام فیصلوں کا اختیار فیلڈ امپائر کا اختیار ہوتا ہے، وہ قوانین کی رو فیصلے کرتے ہیں، آئی سی سی کی پالیسی ہے کہ امپائرنگ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جاتا۔ ورلڈکپ فائنل میں سب سے زیادہ نکتہ چینی بین اسٹوکس کے بیٹ سے ٹکرا کو کیوی فیلڈر کے تھرو پر گیند بائونڈری عبور کرنے پر چھ رنز دینے پر کی جارہی ہے۔ اسے سابق آسٹریلین امپائر سائمن ٹوفل بھی فاش غلطی قرار دے چکے ہیں۔ ادھر انگلش کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ایشلے جائلز نے امپائرنگ غلطیوں کو ہنسی میں اڑاتے ہوئے کہا ہے کہ انگلینڈ نے ورلڈکپ جیت لیا ہے، میں نہیں سمجھتا کہ اب پلیئرز کے ہاتھوں سے ٹرافی واپس لینا ممکن ہوگا۔ جائلز کا کہنا تھا کہ اگر اوور تھرو پر پانچ رنز دیے جاتے تو انگلینڈ کو آخری دو گیندوں پر جیتنے کیلئے چار رنز کی ضرورت ہوتی۔ آپ نہیں دیکھا کہ بین اسٹوکس نے اوور کی آخری گیند جو فل ٹاس تھی اسے قصداً دو رنز کیلئے آہستہ کھیلا، وہ تو اسے گرائونڈ کے باہر بھی پھینک سکتے تھے۔

تازہ ترین