اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘اے پی پی) وفاقی کابینہ نے گذشتہ 10 سال کے دوران سابق صدور آصف زرداری، ممنون حسین، سابق وزراءاعظم نواز شریف‘یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف اور شاہد خاقان عباسی کی سکیورٹی، انٹرٹینمنٹ اور کیمپ آفسز پر عوام کے پیسے کو بےدردی سے خرچ کرنے کی روش پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ ان سابقہ حکمرانوں سے ذاتی اخراجات وصول کئے جائیں گے‘ وفاقی کابینہ نے ریکوڈک معاملہ پر عالمی عدالت کے فیصلہ کے جائزہ اور ذمہ داران کے تعین کیلئے وزیر قانون کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی کے قیام، 14 اگست سے پلاسٹک بیگز پر پابندی کے قانون، اسلام آباد ہیلتھ کیئر فیسیلیٹیز مینجمنٹ ایکٹ، خوردنی تیل پر عائد ٹیکس سات فیصد کو کم کرکے 2 فیصد کرنے، ای کامرس پالیسی فریم ورک، سکوک بانڈ اور یورو بانڈ کے اجراءکیلئے لیگل ایڈوائزر کی تعیناتی، توصیف ایچ فاروق کو چیئرمین نیپرا ‘ محمد شہباز جمیل کو صدر زرعی ترقیاتی بینک اورڈاکٹر ناصر خان کو نیوٹیک کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقررکرنے کی منظوری دےدی ‘ وزیراعظم عمران خان نے آٹے اور روٹی کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹس لیتے ہوئے وزراء اعلیٰ اور چیف سیکرٹریز سے مہنگائی پر وضاحت طلب کرلی ہے، وزیراعظم عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حکومت تاجروں سمیت تمام اسٹیک ہولڈروں سے ان کے مسائل اور مشکلات بارے بات چیت کیلئے تیار ہے لیکن رجسٹریشن کے معاملہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ منگل کو معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید اور وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عمران خان نے ریکوڈک کیس میں عالمی عدالت کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا‘کمیٹی وزیر قانون محمد فروغ نسیم، اٹارنی جنرل، وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات و کفایت شعاری ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور معاون خصوصی برائے کوآرڈینیشن و مارکیٹنگ معدنی وسائل شہزاد سید قاسم پر مشتمل ہو گی۔ کابینہ کو برطانوی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔کابینہ نے اس بات کا سخت نوٹس لیا کہ بعض عناصر کی جانب سے ضروری اعداد و شمار کی تفصیلات فراہم کرنے میں لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے۔ کابینہ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ ایسے عناصر کے خلاف آئندہ سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کابینہ نے رولز آف بزنس کے شیڈول اول میں تبدیلی کرتے ہوئے فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کا نام وزارت برائے وفاقی تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، قومی تاریخ و ادبی ورثہ رکھنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے وزاتوں میں اضافی جارج یا عارضی طور پر جارج دینے کی روش پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ کسی افسر کو عارضی چارج دینے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔کابینہ نے اپنے فیصلے کا اعادہ کیا کہ سرکاری خزانے اور عوام کے ٹیکسوں سے بننے والی عمارات اور سہولتوں کا نام صرف اور صرف قومی ہیروز کے نام پر ہی رکھا جائے۔ کابینہ نے عامر علی احمد چیف کمشنر اسلام آباد، کی بطور چیئرمین سی ڈی اے تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی۔ کابینہ نے خوردنی تیل (گھی) کی درآمد پر اضافی کسٹم ڈیوٹی سات فیصد سے دو فیصد کرنے کی منظور دی۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک اس وقت قرضوں کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے‘ قومی آمدنی کا نصف حصہ قرضوں اور سود کی ادائیگیوں میں صرف ہوتا ہے‘ضروری ہے کہ کاروباری سرگرمیوں کی مکمل رجسٹریشن ہوتا کہ ہر کوئی ملکی معیشت میں اپنا حصہ ڈالے‘اگر اکیس کروڑ کی آبادی میں محض دس سے پندرہ لاکھ افراد ٹیکس ادا کریں تو ملک کیسے چل سکتا ہے۔مراد سعید نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو سابقہ سربراہان مملکت و وزراءاعظم کے ذیلی دفاتر (کیمپ آفسزز) پر سرکاری خزانے سے ہونے والے خرچ، سیکورٹی اور سفری اخراجات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اب تک موصول شدہ اعداد و شمار کے مطابق میاں نواز شریف کی سیکورٹی، کیمپ آفسز و دیگر سفری اخراجات پر 4,318,382,543 روپے، سابق صدر آصف علی زرداری پر 3,164,118,287 روپے، میاں شہباز شریف پر 8,726,959,000 روپے، شاہد خاقان عباسی 350,148,000 روپے، یوسف رضا گیلانی 245,049,000 روپے، راجہ پرویز اشرف 32,221,466 اور سابق صدر ممنون حسین 300,327,000 روپے خرچ ہوئے۔نوازشریف کے 2015میں دورہ امریکا پر 4لاکھ60ہزار ڈالر خرچ ہوئے‘ا سکے برعکس اس ماہ عمران خان کے دورہ امریکا پر صرف 60ہزار ڈالر خرچ ہونگے‘ مراد سعید نے کہا کہ نوازشریف نے 2016میں لندن میں سرکاری اخراجات پر اپناعلاج کرایا۔ ان کے علا ج پر تین لاکھ 27 ہزار پائونڈ خرچ ہو ئے ۔شہباز شریف کی ذاتی اور ان کے اہلخانہ کی سیکورٹی پر 1600 اہلکار متعین تھے جن پر گزشتہ 10 سالوں میں تقریباً 830 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ شہباز شریف نے وزیراعظم کے جہاز کو 556 دفعہ استعمال کیا، 526 دورے اندرون ملک اور 30 بیرون ملک دورے کئے گئے۔ اس پر کل 417,733,000 روپے خرچ کئے گئے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ جاتی امراءکی تزئین و آرائش، انتظام و انصرام پر 2,141,310,023 روپے خرچ ہوئے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ سابقہ حکمرانوں کے مقابلہ میں موجودہ دور میں پنجاب کے وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میں 60 سے 80 فیصد کمی آئی ہے۔