• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جبری برطرفی، غیراعلانیہ سنسرشپ کیخلاف PFUJکاملک گیر مظاہرہ

اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، پشاور (نمائندہ جنگ، اسٹاف رپورٹر) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے فیصلے کے مطابق صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں ‘ تنخواہوں کی عدم ادائیگی‘ ٹی وی چینلز کی جبری بندش اور غیر اعلانیہ سنسر شپ کیخلاف صحافیوں نے ملک بھر میں یوم سیاہ منایا، احتجاجی مظاہرے گئے اور ریلیاں نکالیں۔ اس موقع صحافیوں سے حکومت کیخلاف نعرے لگائے اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف قراردادیں منظور کیں۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے افضل بٹ، عامر سجاد، حامد میر، عاصمہ شیرازی ودیگرکا کہنا تھا کہ احتجاج کا سلسلہ اظہار رائے کی آزادی کی بحالی تک جاری رہیگا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی،اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام اسلام آباد میں یوم سیاہ منایا گیا، نیشنل پریس کلب میں سیاہ پرچم لہرایا گیا اور احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی جس میں پی ایف یوجے، آر آئی یو جے، پریس کلب، اپنیک ، ایم ڈبلیو او ،اے پی پی یونین کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جےکے صدر افضل بٹ نے کہا کہ آج پورے ملک میں صحافی یوم سیاہ منا رہے ہیں، تمام پریس کلبوں میں احتجاج کیاگیا اور سیاہ پرچم لہرایا گیا صحافیوں اور میڈیا آرگنائزیشنز پر غیر اعلانیہ سنسر شپ و بندش ،میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں ‘ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف منظم تحریک کا آغاز کردیا گیا ہے اور ملک بھر میں احتجاج کا یہ سلسلہ آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت دی گئی اظہار رائے کی آزادی کی بحالی تک جاری رہے گا، ہم نے میڈیا کیخلاف سازشوں کا مقابلہ پہلے بھی کیا تھا اور اب بھی کرینگے، صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے اور اس ستون کو بچانے کیلئے ہر حد تک جائینگے، آر آئی یو جے کے صدر عامر سجاد سید نے کہا کہ ہم ان قوتوں کیخلاف لڑینگے جو مالکان سے ملکر میڈیا کو دبانا چاہتے ہیں ہم نے حکومت سے صحافیوں کی تنخواہوں کیلئے کروڑوں میڈیا مالکان کو لیکر دیئے لیکن میڈیا مالکان نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صحافیوں کو مکمل ادائیگیاں نہ کیں۔ سیکرٹری آر آئی یو جے آصف علی بھٹی نے کہا ہر دور میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز نے اپنی جدوجہد سے اظہار رائے کی آزادی کو سلب کرنے سے بچایا ہے اب بھی بلا خوف وخطر صحافیوں اور صحافتی اداروں کی بقا اور حقوق کیلئے جنگ لڑ رہے ہیں، صحافیوں کے ٹویٹر اکاؤنٹ اور چینلز کو بغیر بتائے بند کیا جارہا ہے، گھروں پر چھاپے اور سوشل میڈیا پر انکی کردار کشی کی جارہی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ سینئر صحافی کالم نگار اور اینکر پرسن حامد میر نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کو سمجھ لینا چاہئے کہ میڈیا کی جدوجہد جمہوریت ، پارلیمنٹ اور آزاد عدلیہ کی بالادستی کیلئے ہے۔سینئر صحافی اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے کہا کہ ملک میں سنسر شپ آخری حدوں کو چھو رہی ہے لیکن ہم حق اور سچ لکھنا نہیں چھوڑینگے۔ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے سول سوسائٹی کے ہمراہ تاریخی مظاہرہ کیا گیا،پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے صدر نعیم حنیف اور فیصل درانی کی قیادت میں لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، کراچی ،حیدر آباد، سکھر سمیت سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں میں بھی پریس کلبوں پر سیاہ پرچم لہرا کر احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ پی ایف یو جے کی کال پر کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) کے زیراہتمام ’’یومِ سیاہ‘‘منایا گیا، اس موقع پر منگل کو یہاں کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میںحکومت کیخلاف شديد نعرے لگائے گئے۔ مظاہرے آل پاکستان نیوز پیپر ایمپلائز کنفیڈریشن (اپینک) کراچی، وکلاء، مزدور رہنمائوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔ مظاہرے میں حکومت کی جانب سے میڈیا انڈسٹری پر عائد پابندیوں اور تنخواہوں کی عدم فراہمی کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی، جبکہ’’ جبری برطرفیوں، تنخواہوں کی ادائیگیوں میں تاخیری حربے نامنظور، آزاری صحافت پر حملہ قبول نہیں‘‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئےپی ایف یو جے کے ایک گروپ کے سیکرٹری جنرل ایوب جان سرہندی نے کہا کہ آج ملک بھر میں صحافی برادری میڈیا کی آزاری اور جبری برطرفیوں کیخلاف سراپا احتجاج ہے، صحافیوں نےہردور میں آزادی صحافت کی جنگ لڑی اور لازوال قربانیاں دی ہیں، آج میڈیا سے وابستہ افراد کو دو وقت کی روٹی سے بھی محروم کر دیاگیا ہے جو کسی بھی صورت قبول نہیں۔کےیوجے( دستور) کے جنرل سیکرٹری عارف خان نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں سے اچھائی کی کوئی امید نہیں، آزاری صحافت پر قدغن کسی صورت قبول نہیں۔
تازہ ترین