• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلبھوش کی رہائی کی بھارتی درخواست مسترد

عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن جادھو کیس میں پاکستان کی فتح ہوئی ہے۔

پاکستان میں کلبھوشن جادھو کی سزا کے خلاف بھارتی اپیل پر آئی سی جے کے جج عبدالقوی احمد یوسف نے 21فروری کو محفوظ کیا گیا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

عدالت نے کلبھوشن جادھو کی بریت،رہائی اور واپسی کی بھارتی درخواست بھی مسترد کردی جبکہ پاکستان کی فوجی عدالت کی سزا ختم کرنے کی بھارتی اپیل بھی رد کردی۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کلبھوشن جادھو بھارتی شہری ہے، اس کا حسین مبارک پٹیل کے نام کا پاسپورٹ بھی بھارتی ہے،ویانا کنونشن جاسوسی کرنے والے قیدیوں کو قونصلر رسائی سے محروم نہیں کرتا،پاکستان جادھو کو قونصلر رسائی دے۔

عدالت نے مزید کہا کہ ہمارے خیال میں پاکستان کی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ جادھو کیس میں نظر ثانی کا حق رکھتی ہیں۔

عالمی عدالت انصاف نے پاکستان کی دائرہ اختیار سماعت کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ پاکستان نے ویانا کنونش میں طے شدہ قونصلر رسائی کے معاملات کا خیال نہیں رکھا۔

سماعت کے دوران پاکستان کی طرف سے خاور قریشی اور بھارت کی جانب سے ہریش سالوے نے دلائل پیش کئے تھے۔

پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث کلبھوشن جادھو کو ایران سے پاکستان دراندازی کرتے ہوئے 3مارچ 2016کو بلوچستان میں مشخیل کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

کلبھوشن جادھو کے پاس حسین مبارک پٹیل کے نام سے ایک جعلی پاسپورٹ برآمد ہوا،دوران سماعت بھارت یہ واضح کرنے میں ناکام رہا کہ کلبھوشن جادھو کے پاس 2پاسپورٹ کیوں اور کیسے تھے؟

گرفتاری کے بعد بھارتی دہشت گرد نے اعتراف کیا کہ وہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ ہے اور بلوچستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے، جرم ثابت ہونے پر فوجی عدالت نے اسے سزائے موت سنائی۔

10 اپریل 2017ء کو فوجی عدالت سے کلبھوشن کو سزائے موت کے بعد بھارت نے یہ معاملہ عالمی عدالت انصاف میں اٹھا دیا اور مطالبہ کیا کہ کلبھوشن کی سزائے موت ختم کر کے اسے رہا کیا جائے اور بھارت کے حوالے کیا جائے۔

عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں بھارت کی یہ تینوں درخواستیں مسترد کر دی ہیں، عالمی عدالت نے کلبھوشن کی سزا ختم کرنے کی بھارتی درخواست بھی مسترد کر دی ہے۔

کلبھوشن کیس کا فیصلہ سننےکے لئے اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور کی قیادت میں وفد گزشتہ روز دی ہیگ پہنچا تھا،وفد میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل بھی شامل ہیں۔

کلبھوشن کیس کی آخری سماعت میں پاک بھارت وفود نے شرکت کی تھی،پاکستانی وفد کی سربراہی اٹارنی جنرل انور منصور خان اور بھارتی وفد کی سربراہی جوائنٹ سیکریٹری دیپک متل نے کی تھی۔

کلبھوشن جادھو کو پاکستان ملٹری کورٹ نے سزائے موت دی تھی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے 10اپریل 2017ء کو کلبھوشن جادھو کی سزائے موت کی توثیق کی۔

کلبھوشن نے رحم کی اپیل کی تھی جبکہ مئی 2017ء میں بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا تھا اور کلبھوشن کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد رکوانے کی درخواست دائر کی تھی۔


آئی سی جے کے فیصلے کا مکمل متن



تازہ ترین