• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ میں حکومت اور اپوزیشن کا ایک دوسرے کیخلاف تحاریک عدم اعتماد واپس لینے پر غور

اسلام آباد(طاہر خلیل، ایوب ناصر، نوشین یوسف) سابق وزیرداخلہ اور سینیٹ کی داخلہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر رحمن ملک کی تجویز پر کام شروع، فریقین ایک دوسرے کیخلاف عدم اعتماد تحریک واپس لینے پرغور کرنے لگے ہیں۔ سینیٹر رحمن ملک نے ایک روز قبل میڈیا سے بات چیت میں تجویز کیا تھا کہ دونوں طرف سے بڑوںکی مصالحانہ کمیٹی بنا کر اسکے ذریعے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد تحریکیں واپس لے لی جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیخلاف دونوں تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا مشورہ دیدیا گیا ہے ۔ حکومت نے اپوزیشن سینیٹرز کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد واپس لے لیتے ہیں ، تو حکومت ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کیخلاف بھی تحریک عدم اعتماد واپس لے لے گی۔ اس حوالے سے سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز اور چیف وہپ ساجد طوری نے پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمان اور رضا ربانی سے ملاقات کی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئی شبلی فراز نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو معاملے پر نظر ثانی کیلئے پارٹی قیادت سے بات کرنے کا کہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی بات کروں تاکہ بعد میں یہ نہ کہا جائے کہ آپ کی جانب سے کوئی کوشش نہیں کی گئی ۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق سے ملاقات کی اور ریکوزیشن اجلاس بلانے اور کارروائی پرامن انداز میں چلانے پر تعاون مانگا۔ راجہ ظفر الحق نے جواب دیا کہ وہ اکیلے مشاورت نہیں کر سکتے، سب پارلیمانی لیڈرز سے ملکر مشاورت کی جائے۔ صادق سنجرانی نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میری راجہ ظفر الحق سے کیا بات چیت نہیں ہو سکتی، کیا ہم ایک دوسرے سے کوئی ناراض ہیں ؟ سینیٹر شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اپوزیشن کے اجلاسوں میں ممبران آ رہے ہیں ۔

تازہ ترین