• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچ نوجوانوں کیخلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے‘بی ایس او

کوئٹہ(پ ر)بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے کہا ہےکہ قانونی طور چھاپوں کے ذریعے خوف و ہراس پیدا کیا جارہا ہے ،بلوچ نوجوانوں کے خلاف انتقامی عمل تیز کردیا گیا ہے تربت سے کلاس دہم کے طالب علم ساجد بلوچ ولد میار بلوچ ایف اے فرسٹ ائیر کے طالب علم خلیل پلین ولد پلین بلوچ کو گھر سے اٹھایا گیا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ چند افراد کو بازیاب کرکے صرف دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکا جائےجبکہ مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے ہر بازیاب شخص کے بدلے چار لوگوں کو لاپتہ کرنے کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، اسی طرح طلباء کی شعوری آواز بلند کرنے پر مکمل قدغن لگائی جارہی ہے ،کالج آف ٹیکنالوجی ہاسٹل میں پانی اور بجلی کی عدم فراہمی کیخلاف جب طلباء نے احتجاج کیا تو بجائے جائز مسائل حل کرنے کے طلباء کے خلاف پولیس اور دیگر فورسز نے طاقت کا استعمال کرکے طلباء کو زدوکوب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کالج انتظامیہ کی نااہلی کرپشن اور غیرقانونی اقدامات کے سبب کالج آف ٹیکنالوجی مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے اورانتظامیہ صرف کرپشن کو تحفظ دینے میں لگی ہوئی ہے کرپشن کا سلسلہ داخلوں غیر قانونی طور پر فنڈز اور تمام امور میں جاری ہے ، بی ایس او کالج کو کسی صورت تباہ ہونے نہیں دیگی بیان میں انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت سیاسی جماعتوں اور تمام طبقات سے اپیل کی گئی کہ بلوچستان میں طلباء کے خلاف طاقت کے استعمال کا فوری نوٹس لیا جائے۔
تازہ ترین