لندن (پی اے) اخراجات سے متعلق واچ ڈاگ نے متنبہ کیا ہے کہ کسی ڈیل کے بغیر یورپی یونین سے علیحدگی کی صورت میں معیشت کو 30بلین پونڈ کا نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ بجٹ کے ذمہ دار دفتر کا کہنا ہے کہ یہ نتیجہ اس تصور کی بنیاد پر اخذ کیا گیا ہے کہ نوڈیل کی صورت میں برطانیہ میں کساد بازاری شروع ہوجائے گی۔ دفتر کا کہنا ہے کہ ضروری نہیں کہ ایسا ہی ہو لیکن بدترین صورت حال پر نظر رکھی جانی چاہئے، برطانیہ 31 اکتوبر کو یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرلے گا اور ٹوری کی قیادت کے متواتر اس اعلان کے بعد کہ وہ کسی ڈیل کے بغیر ہی یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کو تیار ہے۔ یہ امکاانات بڑھ گئے ہیں کہ برطانیہ کسی ڈیل کے بغیر ہی علیحدگی اختیار کرلے گا۔ بجٹ کا ذمہ دار ادارہ 2010 برطانیہ کی مالیاتی حالت پر آزادانہ تجزیئے کیلئے قائم کیا گیا تھا۔ نوڈیل کے بارے میں اپنے پہلے تجزیئے میں اس ادارے نے آئی ایم ایف کے تجزیئے کو مدنظر رکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 2020میں برطانیہ کی معیشت کی شرح نمو 2 فیصد پر آجائے گی، جس کے بعد 2021 میں اس کی بحالی شروع ہوجائے گی۔ تجزیئے کے مطابق یورپی یونین سے تجارت پر 4فیصد ٹیرف کے نفاذ کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوجائے گی، کیونکہ اب تک ان اشیا پر کوئی ٹیرف نہیں ہے۔ اگرچہ آئی ایم ایف کو سرحد پر کسی گڑ بڑ کی توقع نہیں ہے، تاہم او بی آر کا کہنا ہے کہ اس صورت حال میں غیر یقینی کی صورت حال عروج پر ہوگی، جس سے اعتماد میں کمی کے باعث سرمایہ کاری میں رکاوٹ پڑے گی جبکہ یورپی یونین کے ساتھ بڑی تجارتی رکاوٹوں سے برآمدات متاثر ہوں گی۔ یہ تمام عوامل مل کر کساد بازاری کا سبب بنیں گے، جس سے املاک اور پونڈ کی قیمتوں میں تیزی سے کمی ہوگی۔ اس کی وجہ سے حکومت کی جانب سے قرضوں میں اضافہ ہوگا اور2024 تک قرضوں میں12 فیصد اضافہ ہوجائے گا۔ اوبی آر نے یہ بھی متنبہ کیا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کی دوڑ میں شامل دونوں رہنمائوں نے ٹیکسوں میں کٹوتی اور اخراجات میں اضافہ کرنے کے دعوے کئے ہیں، جس کی تکمیل کیلئے حکومت کو لاکھوں پونڈ کا قرض لینا پڑے گا۔ اوبی آر کی یہ پیشگوئی بینک آف انگلینڈ اور خزانہ سے زیادہ سخت نہیں ہے، نومبر میں بینک آف انگلینڈ نے کہا تھا کہ نوڈیل کی صورت میں پونڈ کی قیمت نیچے آجائے گی اور 2008 کے مالی بحران سے زیادہ شدید کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ایسی صورت میں فوری ردعمل کے طورپر کرنسی کی قمیت میں 8 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے جبکہ محکمہ خزانہ نے کہا تھا کہ نوڈیل کی صورت میں 2035 تک معیشت کو 90 بلین پونڈ کا نقصان اٹھانا پڑے گا، تاہم یورپی یونین سے علیحدگی کی حامی اہم شخصیات اس سے اتفاق نہیں کرتیں، رواں ہفتہ کنزرویٹو پارٹی کے بیک بینچر جیکب ریس موگ نے ٹیلی گراف میں اپنے تبصرے میں ان پیش گوئیوں کو لغو قرار دیا تھا، ان کا استدلال تھا کہ نوڈیل کی صورت میں معیشت کو 80 بلین پونڈ تک کا فائدہ ہوگا۔