کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے ٹھٹہ سے تعلق رکھنے والی ہندو لڑکی پایل دیوی کے مسلمان ہونے پر تحفظ فراہمی کی درخواست پر پراسیکیوٹرجنرل سندھ کو بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیاہے۔جمعرات کو نو مسلم ہندو لڑکی پایل دیوی (نورفاطمہ) کی کامران علی سے شادی کے بعد تحفظ کی درخواست کی سماعت ہوئی ۔ عدالت میں نومسلم لڑکی نے بتایاکہ29جون 2019کو اپنی مرضی سے مسلمان ہوکر کامران علی سے شادی کی مسلمان ہونے پر میرے گھروالے میری جان کے دشمن ہوگئےہیں۔ عدالت نے ایس ایس پی ٹھٹھہ کو پریمی جوڑے کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیااور سماعت 6اگست تک ملتوی کردی۔