• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب ، جمہوری طور پر منتخب سابق وزرائے اعظم کے تعاقب میں

اسلام آباد(تبصرہ:طارق بٹ)نیب ، جمہوری طور پر منتخب سابق وزرا ءاعظم کے تعاقب میں ہے۔دو جیلوں میں ‘دو کوریفرنسز کا سامنا‘شاہد خاقان نیا شکار، مشرف دور میں وزراءاعظم محفوظ رہے۔تیس برس کے طویل سیاسی کیریئرمیں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی دوسری مرتبہ گرفتار ہوئے ہیں ۔نوازشریف کے بعد ایک اور سابق وزیر اعظم جیل میں جاچکے ہیں ۔جب کہ سابق صدر آصف زرداری پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ان کے علاوہ دو سابق وزرا اعظم یوسف رضا گیلانی ، راجا پرویز اشرف کے خلاف بھی احتساب عدالت میں مقدمے چل رہے ہیں۔جب کہ جمالی سمیت دوسابق وزرائے اعظم جنہوں نےمشرف کے ساتھ کام کیا خوش قسمت ہیں کہ وہ نیب کی توجہ کا مرکز نہیں ہیں۔تاہم، نیب حکام کا کہنا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے، کارروائی سب کے خلاف ہوگی ۔نیب کسی مخصوص گروہ کو نشانہ نہیں بنارہا۔بدعنوانی کرنے والے ہر شخص سے یکساں طریقے سے نمٹا جائے گا۔شاہد خاقان عباسی کو نیب نے قطر کے ساتھ ایل این جی معاہدہ کرنے پر گرفتار کیا ہے ، جس پر انہوں نے وزیر پٹرولیم کی حیثیت سے دستخط کیے تھے۔اس سے قبل انہیں طیارہ ہائی جیکنگ کیس میں گرفتار کیا تھا جب جنرل پرویز مشرف نے 12اکتوبر،1999میں مارشل لاء نافذ کیا تھا ۔اس وقت وہ دو سال تک جیل میں رہے تھے ۔بحیثیت وزیر پٹرولیم انہوں نے یہ معاہدہ قطر گیس بورڈ آف ڈائریکٹرز چیئرمین سعد شیریدا کے ساتھ دوحہ میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف اور امیر قطر شیخ تمیم بن حماد بن خلیفہ الثانی کی موجودگی میں یکم فروری ، 2016میں کیا تھا ۔اس حوالےسے انہوں نے رضاکارانہ طور پر کئی بار کہا تھا کہ ان کے ساتھ کام کرنے والے کسی بھی بیوروکریٹ سے پوچھ گچھ نہ کی جائے کیوں کہ اس معاہدے کے ذمہ دار وہ خود ہیں۔

تازہ ترین