• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شادی ہال کا پلاٹ کمرشل قرار دینے پر سی ڈی اے کیخلاف نیب انکو ائری

اسلام آ باد (نیوز رپورٹر) نیب نے جی سکس مرکز میں لال مسجد کے قریب پلاٹ نمبر 26 کو میرج ہال سے کمرشل پلاٹ میں تبدیل کرنے کے معاملے کی انکوائری شروع کردی ہے اور سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ ، سٹیٹ مینجمنٹ اور بلڈنگ کنٹرول سیکشن سے مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے،نیب نے سی ڈی اے کے کئی افسروں کے بیا نات بھی ریکارڈ کئے ہیں ،سی ڈی اے کے ذ رائع نے بتا یا کہ یہ پلاٹ 1996میں میرج ہال کیلئے الاٹ کیا گیا تھا، اسکا نقشہ تین منزل کا تھا، اس کیلئے تین بیسمنٹ بنا نے کی اجازت دی گئی جو کار پارکنگ کیلئے مختص تھی،بعد ازاں اچانک ضلعی انتظامیہ اور اسلام آ باد پولیس کی جانب سے سی ڈی اے کو خط لکھا گیا کہ پلاٹ چونکہ لال مسجد کے قریب واقع ہے اسلئے یہ جگہ شادی ہال کیلئے مو زوں نہیں، اسکی بنیاد پر سی ڈی اے بورڈ نے 2011 میں شادی ہال کے پلاٹ کو کمرشل میں تبدیل کرنیکی منظوری دی، دلچسپ بات یہ ہے کہ الاٹی نے کمرشل قرار دینے کیلئے کوئی درخواست نہیں دی بلکہ سی ڈی اے انتظامیہ خود ہی الاٹی پر مہربان ہوگئی،کمرشل قرار دیتے ہوئے بورڈ نے فیصلہ کیا کہ الاٹی سے کمرشل کرنے کے چارجز وصول کئے جائیں، الاٹی سے یہ چارجز وصول نہیں کئے گئے، الاٹی نے کوئی رقم سی ڈی اے کو ادا کئے بغیر تین منزل کے بجا ئے چھ منزلیں بنالیں، کار پارکنگ کیلئے مختص بیسمنٹ کو ایک بڑے نجی ڈ یپارٹمنٹل سٹور کو کمرشل سر گرمیوں کیلئے کرایہ پرد یدیا گیا،الاٹی نے پلاٹ سے ملحقہ سی ڈی اے اراضی پر پارکنگ بنا لی ذ رائع کے مطابق 2011 کے پورے بورڈ کیخلا ف کارروائی کا امکان ہے۔
تازہ ترین