• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دھمکیاں دیں، ڈرامے کریں یا جو مرضی کرنا ہے کریں، طاقتور کا احتساب ہو کر رہے گا۔

نمل یونیورسٹی میں اسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ احتساب کا عمل نہیں رکے گا، پکڑے جانے والوں نے مجھے باہر سے بھی سفارشیں کروائی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی کیس نہیں کیا، یہ سارے ان کے ادوار کے کیسز ہیں، جن میں یہ پکڑے جارہے ہیں، ہم نے صرف اداروں کو آزاد کیا ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ جب تک ملک کو مقروض کرنے والوں کا احتساب نہیں ہوگا، ملک میں چوری نہیں رکے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کبھی امیر آدمی کو یاد نہیں کرتی بلکہ اسے یاد کرتی ہے جو انسانوں کےلئے کچھ کر کے جاتا ہے، اسے دنیا سے جانے کے بعد بھی عزت ملتی ہے۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہماری کوشش ہے جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں پہلے وہاں کام کریں اور اُن علاقوں کو اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ نمل یونیورسٹی میں اسپتال سرکاری پیسے سے نہیں بلکہ انیل مسرت کے پیسوں سے بن رہا ہے، میانوالی میں سرکاری اسپتال کا بجٹ الگ سے مختص ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انیل مسرت کہتے ہیں اُن کی اردو اچھی نہیں، میں کہتا ہوں انیل آپ کی اردو کم از کم بلاول زرداری سے تو بہتر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے، بیرون ملک مقیم پاکستان بھی کہتے ہیں کہ کرپشن کی وجہ سے ملک نہیں جانا چاہتے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ انہیں پکڑنے کا کیا فائدہ ہے؟ میں بتادینا چاہتا ہوں چین میں پچھلے پانچ سال کے دوران  ساڑھے چار سو وزیروں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 برس میں 24 ہزار ارب کا قرضہ ملک پر چڑھایا گیا، جن جن کی جیبوں میں پیسہ گیا ہے جب تک ان کا احتساب نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرے گا۔

عمران خان نے کہا کہ مجھے دھمکی دیتے ہیں کہ اتنا کرو، جتنا برداشت کرسکو، میں 22 سال سے انتظار کر رہا ہوں کہ اقتدار میں آؤں اور کرپٹ لوگوں کا احتساب ہو۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر انتقامی کارروائی کا الزام لگانے والوں نے میرے خلاف انتقامی کارروائی کی، جب پاناما کیس سامنے آیا، میں نے سوال اٹھایا تو مجھ پر ایف آئی آریں کٹوائی گئیں، الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں مقدمے ہوئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ شور مچارہے ہیں، انہوں نے عدالت میں ایک دستاویز بھی نہیں دی، میں نے 10 مہینے عدالت میں جواب دیا، ان کو بھی جواب دینا ہو گا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ملک کا دیوالیہ نکال دیا ہے اور کہتے ہیں جواب نہیں دیں گے، ہم جواب لیں گے، قوم اب جواب لے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی مشکل وقت ہے، لیکن قوم سے کہتا ہوں کہ ملک اب تیزی سے اوپر جائے گا، بڑے صنعتکاروں کو کہتا ہوں کہ اسپتالوں کو گود لے لیں اور انہیں ٹھیک کریں۔

تازہ ترین