• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اولیا اور صوفیائے کرام نے مساوات کی تعلیم دی، اطمینان قلب کیلئے مدینہ پاک کو مرکز بنانا ہوگا، پیر شبیرشاہ گیلانی

بولٹن (ابرارحسین)برطانیہ کے دورے پر آئے ہوئے آستانہ عالیہ چورہ شریف کے سجادہ نشین اور ملت اسلامیہ کے رہنما پیرسید محمد شبیر علی شاہ گیلانی مجددی نے کہا ہے کہ جس طرح برصغیر پاک و ہند میں اولیاء اللہ اور صوفیائے کرام نے اسلام کی تبلیغ اور فروغ کیلئے عملی اقدامات کئے اسی طرح آج بھی اللہ کے نیک اور برگزیدہ بندے غلامان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم اور خادمین اولیاء کرام مخلوق خدا کو امن بھائی چارے مساوات عدل و انصاف کی تعلیمات کے ذریعے خداوندی کا درس دیتے ہیں اور ان کی یہی خدمت قربت خداوندی کا بہترین ذریعہ ہے جس کے باعث باباجی چوراہی کا فیض صدیاں گزرنے کے باوجود آج تک پاکستان سے لے کر انگلستان تک جاری و ساری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باباجی فقیر محمد گیلانی تاجدار چورہ شریف کے سالانہ عرس کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب کی صدارت پیرسید منورحسین شاہ جماعتی نے کی جبکہ مقررین میں صاحبزادہ سید فضل نعمان شاہ، مولانا شاہجہان مدنی، مولانا سید شعیب حسین شاہ، مولانا خلیفہ محمد زمان ، علامہ مفتی عبدالرحیم، مولانا ضیاء الاسلام چشتی، مولانا محمد قاسم چشتی، مولانا عبدالرئوف، الحاج محمد اکرام، مولانا غلام مرتضیٰ، مولانا محمد ندیم، مولانا محمد نذیر، پیرسید محمد شبیر علی شاہ گیلانی مجددی نے کہا کہ اس پرآشوب دور میں جب ہر شخص نفانفسی کے عالم میں مسائل اور مصائب میں گھرا ہوا ہے پوری انسانیت سکون و راحت کی متلاشی ہے، ایسی صورتحال میں اطمینان قلب کیلئے تمام تر اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی منزل کا مرکز و محور مدینہ پاک کو بنالیں تو معاشی استحصال اور لالچ خود دم توڑ دے گا اور دنیا حقیقی امن کی طرف قدم بڑھا سکے گی۔ انہوں نے موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اور بکھری ہوئی امت مسلمہ اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھال لے تو پھر کوئی وجہ نہیں کہ وہ دین و دنیا میں کامیابیاں حاصل نہ کرسکے، پیرسید منور حسین شاہ جماعتی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اولیاء اللہ کے آستانے رشد و ہدایت کا منبع اور سرچشمہ ہیں ان اولیاء کاملین نے اپنی ساری زندگی اللہ تعالیٰ کے احکامات اور حضور اکرمؐ کے ارشادات کی تکمیل میں صرف کی اور آج برصغیر پاک و ہند میں جو کروڑوں لوگ کلمہ گو ہیں یہ صرف اولیاء اللہ اور صوفیائے کرام کی محبتیں، انسان دوستی اور ہر ایک انسان کے ساتھ شفقت اور رواداری کی وجہ سے ہیں۔ صاحبزادہ فضل نعمان نے اولیاء کاملین کی سنت کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ اپنے سینوں میں تاجدار مدینہ کی محبت اور عقیدت کو عام کرے اور آپؐ کی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کرے تو پھر کوئی وجہ نہیں کہ اہل اسلام مشکلات اور مصائب سے نہ نکل سکیں۔ علامہ شاہجہان مدنی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ مشائخ عظام اور علمائے کرام اپنی زندگیوں کو اولیاء کرام کے نقش قدم پر چلنے اور ان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے وقف کردیں تاکہ آنے والی نسلیں اسلام کے زریں اصولوں کے مطابق اپنی زندگیاں گزارسکیں۔ علامہ مفتی عبدالرحیم نے کہا کہ سرزمین پاک و ہند میں اسلام کا محبت بھرا پیغام اولیاء کاملین کے ذریعے پہنچا جس سے کروڑوں انسانوں نے فیض یاب ہوکر راہ ہدایت پائی۔ مولانا ضیاء السلام چشتی، مولانا محمد قاسم چشتی اور مولانا عبدالرئوف نے انبیاء کے معجزات اور اولیاء اللہ کی کرامات بیان کیں۔ بارگاہ رسالتؐ میں نذرانہ عقیدت خلیفہ صوفی محمد رفیق نقشبندی، محمد افضل نقشبندی، مولانا محمد نذیر اور حاجی محمد فاروق نے پیش کیا۔ تقریب کے آخر میں اسلام کی سربلندی پاکستان کی بقا و سالمیت اور تحریک آزادی کشمیر و فلسطین کیلئے خصوصی دعا پیر سید محمد شبیر علی شاہ گیلانی مجددی نے کی۔

تازہ ترین