• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ کپ میں کرکٹ ٹیم کی کارکردگی اطمینان بخش، ڈسپلن مثالی قرار، منیجر نے رپورٹ پیش کردی

  کراچی (اسٹاف رپورٹر) کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی ملی جلی رہی۔ سرفراز احمد کی قیادت میں گرین شرٹس نے بھارت،آسٹریلیا،ویسٹ انڈیز سے شکست کھائی ۔ لیکن عالمی چیمپئن انگلینڈ، فائنلسٹ نیوزی لینڈ، جنوبی افریقا جیسی بڑی ٹیموں کو شکست دی۔ نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوئی۔ بورڈ نے کارکردگی کے پوسٹمارٹم کا اعلان کررکھا ہے جس کے لیے ٹیم منیجر طلعت علی اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی رپورٹس اہم ہونگی۔ اس سلسلےمیں جمعہ کو ٹیم کے منیجر سابق ٹیسٹ کرکٹر طلعت علی نے ورلڈکپ سے قبل دورئہ انگلینڈ اور پھر میگا ایونٹ سے متعلق اپنی دو الگ الگ رپورٹس پاکستان کرکٹ بورڈ کو پیش کردیں۔ انہوں نے ٹیم میں سب اچھا قرار دیا ہے۔ طلعت علی نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں میگا ایونٹ کے درمیان کوئی اختلاف یا کھلاڑیوں میں گروپنگ نہیں تھی، انہوں نے عالمی ایونٹ میں ٹیم کی پرفارمنس کو تسلی بخش قرار دیا۔ ذرائع کے مطابق جس میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ کپ اور دورہ انگلینڈ کے درمیان ٹیم کا ڈسپلن مثالی رہا، انگلینڈ کے خلاف سیریز میں بھی کھلاڑیوں نے خاصی محنت کے ساتھ کار کردگی دکھائی، ورلڈ کپ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ آن دی فیلڈ، آف دی فیلڈ کھلاڑیوں نے بہترین رویے کا مظاہرہ کیا کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، ورلڈ کپ میں مشکل وقت میں ٹیم نے بہترین کم بیک کیا، بدقسمتی سے سیمی فائنل میں پہنچنے میں ناکام رہے۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیم انتظامیہ میں بھی مثالی یک جہتی تھی، ٹیم کے انتخاب میں مشاورت کی گئی، رپورٹ میں بھارت کے خلاف شکست کے بعد انگلینڈ میں بعض افراد کی جانب سے کپتان اور دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ نامناسب رویہ کو انہوں نے افسوس ناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس واقعہ پر منتظمین نے بھی افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی ابتدائی میچوں میں کا کردگی اور بھارت کے خلاف شکست کے بعد اس بات کی اطلاعات سامنے آئی تھی کہ ٹیم میں گروپنگ ہے کھلاڑیوں کے درمیان اختلافات ہیں، جبکہ ٹیم انتظامیہ کے درمیان بھی تعلقات بہتر نہیں ہے۔ کپتان سرفراز احمد کے حوالے سے بھی اس قسم کی خبریں آئی تھیں کہ انہوں نے اپنے خلاف سازش کا اشارہ دیا ہے ، تاہم بعد میں کھیلے گئے آخری چار میچوں میں ٹیم سے بعض کھلاڑیوں کو ڈراپ کرنے سے ٹیم نے فتح حاصل کی ، بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد کپتان سرفراز احمد نے صرف ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ میٹنگ کی جس میں ان کے تحفظات بھی سنے گئے تھے۔ پاکستان کے کئی سابق کھلاڑیوں نے بھی اپنے تبصروں میں ٹیم میں یک جہتی اور درست کمبی نیشن استعمال نہ کرنے پر قومی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایاتھا، وطن واپسی پر ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بھی ٹیم میں گروپ بندی اور دیگر آفیشلز کے ساتھ اپنے اختلافات کی بھی تردید کی تھی، جبکہ سابق کھلاڑیوں کے تبصرے پر ٹیم کے کئی کھلاڑیوں نے اپنی ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

تازہ ترین