• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غلط بیانی اور جعلسازی، ای او بی آئی کے ایک اعلیٰ افسر کی تنزلی، 8 کو شوکاز نوٹس جاری،چیئرمین کی تصدیق

کراچی (اسد ابن حسن)غلط بیانی اور جعلسازی، ای او بی آئی کے ایک اعلیٰ افسر کی تنزلی، 8کو شوکاز نوٹس جاری،چیئرمین نے تصدیق کردی، تفصیلات کے مطابق ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی) میں کلیدی عہدوں پر فائز خلاف ضابطہ ترقی پانے والے اعلیٰ افسران کے خلاف سخت کارروائی شروع کردی گئی ہے اور ’’جنگ‘‘ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق چیئرمین ای او بی آئی اظہر حمید نے ایک نوٹیفکیشن نمبر EOBI/HR/916074/HAK(DD)2019/94مورخہ 8جولائی کو جاری کیا جس میں ادارے کے چار اعلیٰ افسران حامد علی خان، علی مراد، آصف خان اور وقار احمد زیدی کے خلاف فیصلہ دیا کہ مذکورہ افسران نے سرکاری ریکارڈ میں ہیراپھیری اور اعلیٰ عدلیہ کو گمراہ کرکے ترقی حاصل کی۔ ان افسران کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیئے گئے ہیں اور 14یوم میں اس کا جواب مانگا گیا ہے۔ ریکارڈ کے مطابق ایسے 9افسران کی نشاندہی ہوئی تھی جس میں سے ایک فوت ہوچکے ہیں اور آٹھ افسران کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔ ان افسران پر الزام تحریر کرتے ہوئے چیئرمین نے نشاندہی کی ہے کہ ان افسران نے ایک اسکیم کے تحت جس میں ایم بی اے کرکے ترقی حاصل کرنا تھی، اس سہولت کا غلط استعمال کیا۔ 2006ء میں اُنہوں نے تین برس کا ایم بی اے کرنے کے بجائے ایگزیکٹو ایم بی اے جوکہ صرف ایک برس کا ہوتا تھا اور وہ بھی ہفتے میں صرف دو کلاسیں ہوتی تھیں، وہ کیا جس کی فیس بھی ادارے نے ادا کی اور ترقی حاصل کرلی مگر سب سے حیرت انگیز بات یہ رہی کہ ان افسران نے ای ایم بی اے 2005ء اور 2006ء میں کیے مگر ان کو ترقیاں 2004ء اور 2005ء میں دے دی گئیں۔ اس حوالے سے چیئرمین اظہر حمید نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ حامد علی خان کی گزشتہ روز تنزلی کے آرڈر جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ اسی الزام میں آٹھ افسران کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ 14یوم بعد ان کے جوابات آنے کے بعد کیس ٹو کیس اور پرسنل ہیئرنگ کے بعد فیصلے کیے جائیں گے۔
تازہ ترین