• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم کا دورہ امریکا، جنرل باجوہ کا کردار کلید ی ہوگا

کراچی(نیوز ڈیسک) وزیر اعظم کے دورہ امریکا کے موقع پرجنرل باجوہ کا کردار اہم ہوگا۔جب کہ امریکا، روس اور چین جانتے ہیں پاکستان کے تعاون کے بغیر افغانستان میں کوئی تصفیہ نہیں ہوسکتا۔تفصیلات کے مطابق،وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے موقع پر سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا جائے گا اور افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور شدت پسندوں کے خطرات کو ختم کرنے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی جائے گی۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ بھی دورہ امریکا میں عمران خان کے ساتھ ہوں گے ۔تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ دورے کے موقع پر وہ پس پردہ مذاکرات میں کلید ی کردار ادا کریں گے ، جس میں واشنگٹن کو امداد کی بحالی اور تعاون کی جانب راغب کیا جائے گا۔تجزیہ کار عائشہ صدیقہ کا کہنا ہے کہ اس دورے کی سخت نگرانی کی جائے گی کیوں کہ انہیں پیسوں کی سخت ضرورت ہے۔گزشتہ سال صدر ٹرمپ نے پاکستان کو سیکورٹی معاونت کی مد میں دیئے جانے والے لاکھوں ڈالرز دینے سے انکار کردیا تھا ۔تاہم عمران خان کا ماننا ہے کہ بدھ کے روز حافظ سعید کی گرفتاری سے صدر ٹرمپ کو مثبت اشارے دیئے گئے ہیں۔جنہوں نے اس خبر کو اپنی ٹوئٹ میں خوش آئند قراردیا تھا۔ٹرمپ نے کہا تھا کہ یہ ان کی انتظامیہ کے پاکستان پر دبائو کا نتیجہ ہے کہ دس سال کے بعد حافظ سعید کوگرفتار کیا گیا ہے۔صدر ٹرمپ افغانستان میں فوجی مداخلت کے خاتمے کی خواہش کا بھی اظہار کرچکے ہیں اور جنگ کے خاتمے کے لیے کسی معاہدے کے حوالے سے پاکستان کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔جب کہ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ افغانستان دولت اسلامیہ جیسی شدت پسند تنظیم کا مرکز نہ بن جائے۔ایک تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ امریکا، روس اور چین جانتے ہیں کہ پاکستان کے تعاون کے بغیر افغانستان میں کوئی تصفیہ نہیں ہوسکتا۔بھارت بھی اس دورے پر خصوصی توجہ دے گا۔نئی دہلی نے ایف اے ٹی ایف پر بھی زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کو بلیک لسٹ ممالک کی فہرست میں شامل کرے۔تاہم ، بھارت کے ٹرمپ انتظامیہ سے مسائل دوسرے ہیں جو کہ تجارت کے حوالے سے ہیں اور اسے افغان امن عمل سے دور کیے جانے پر تشویش ہے۔

تازہ ترین