• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی، بھارت پاکستان کی عالمی آگاہی مہم روکنےمیں ناکام

لاہور(خالد محمود خالد)بھارت نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے جوعالمی آگاہی مہم چلائی ہے بھارت اسے روکنے میں ناکام رہا ہے۔ بھارتی وزارت دفاع کی 2018-19کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کشمیر کے معاملے میں بھارتی ناانصافیوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں کامیاب رہا ہے جبکہ اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کمیشن اور برطانوی پارلیمنٹ کی آل پارٹی کوآرڈی نیشن کمیٹی کی شائع کردہ دو انٹرنیشنل رپورٹوں میں بھی پاکستان کی کشمیر میں ناانصافیوں کے خلاف عالمی مہم کا تذکرہ کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوج بھارتی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ سے ملکر پاکستانی مہم کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر روکنے کی کوشش کرتی رہی لیکن اسے کامیابی نہیں ملی۔ اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا الزام لگاتے ہوئے اس کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیشن قائم کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔بھارتی وزارت دفاع کی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ 2018 میں نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی طرف سے بھارتی فوج پر کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے 15 الزامات لگائے گئے۔ بھارتی دفتر خارجہ نے وزارت دفاع کی رپورٹ کو بے بنیاد، فریب اور دھوکہ دہی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے منظر عام پر لانے کے مقاصد کیا ہو سکتے ہیں اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ بھارتی دفتر خارجہ نے پرانا راگ الاپتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ایک بھارتی ریاست پر غیرقانونی اور زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔پاکستان اس ریاست کو فوری طور پر خالی کرے۔دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کا کوئی وجود نہیں بلکہ پورا کشمیر بھارت کا حصہ ہے۔بھارتی حکام نے دعویٰ کیاہے کہ فوج پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے جو 15 الزامات لگائے گئے ان میں سے چھ کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہے جس کے مطابق الزامات درست ثابت نہیں ہوئے۔

تازہ ترین