• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس نے بھی پولیس کے کمزور تفتیشی نظام کی نشاندہی کر دی

کراچی (ثاقب صغیر/اسٹاف رپورٹر)چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی پولیس کے کمزور تفتیشی نظام کی نشاندہی کر دی تاہم پولیس حکام کے شعبہ تفتیش کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے دعوؤں کے سوا کوئی تبدیلی نہیں آئی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جمعہ کو سینٹرل پولیس آفس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پولیس میں تفتیش کے نظام کی کمزوریوں کی وجہ سے فوجداری مقدمات میں ملزمان عدالتوں سے بری یا ضمانتوں پر رہا ہو جاتے ہیں جسکی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔پولیس کے شعبہ تفتیش کو بہتر بنانے اور جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے کئی دہائیوں سے پولیس حکام کی جانب سے دعوے کیے جا رہے ہیں تاہم حقیقت یہ ہے کہ آج بھی تفتیشی نظام کی خامیوں کی وجہ سے بہت سے ملزمان چھوٹ جاتے ہیں۔موجودہ آئی جی سندھ بھی شعبہ تفتیش کو بہتر بنانے کے کئی بار دعوے کر چکے ہیں تاہم تھانوں میں موجود شعبہ تفتیش کے افسران اب بھی حالات کے رحم و کرم پر ہیں۔
تازہ ترین