• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن درخواست پر سینیٹ اجلاس منگل کو طلب، آئین میں چیئرمین کیخلاف تحریک کا کوئی تصور نہیں،مقابلہ کروںگا، صادق سنجرانی

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کے خط کا جواب دیتے ہوئے انکے تحفظات کو مستردکرتے ہوئے کہا کہا ہے کہ آئین میں چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا کوئی تصور موجود نہیں۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کی ریکوزیشن پر 23 ؍جولائی منگل کو شام 3بجے ایوان بالا کا اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر بحث کی جائیگی۔ چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے کہ آئین میں چیئرمین یا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلئے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے، قرارداد کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہوں۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کے خط پر اپوزیشن کے 7 پارلیمانی رہنماؤں کو 3 صفحات پرمشتمل لکھے گئے جوابی خط میں کہا گیا کہ اپوزیشن کی ریکوزیشن پر اجلاس بلانے کیلئے وزارتِ پارلیمانی امور کو خط لکھ چکا ہوں اور ریکوزیشن اجلاس سے متعلق 2016 کی رولنگ واضح ہے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کو لکھے گئے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ بطور نگران چیئرمین سینیٹ کی رولنگ کے تحفظ کیلئے لڑ رہا ہوں اور اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں،ہم یقینی بنائیں اس سارے عمل کے دوران ہمارا رویہ چیئر کی رولنگ کی حرمت کو کمزور نہ کرے، اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ سینیٹ کی،ملک اور بیرون ملک حرمت کیلئے کھڑا ہوں۔ صادق سنجرانی نے اپوزیشن رہنماؤں کو خط میں یہ بھی لکھا کہ افراد آتے جاتے رہتے ہیں لیکن ادارے، روایات اور پارلیمانی طریقہ کارباقی رہتا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی بالادستی کو تباہ نہ کیا جائے۔اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کیلئے نامزد متفقہ امیدوار سینیٹر حاصل بزنجو نے ریکوزیشن پر اعتراض لگائے جانے کے عمل کو حکومت کا تاخیری حربہ اور آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلئے نمبرپورے ہیں۔

تازہ ترین