• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رواں ماہ وکلاء کی 14ویں ہڑتال ، صرف چار روز عدالتوں میں کام ہوا

راولپنڈی (شاہد سلطان،نمائندہ جنگ) ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے وکلاء نے دو روز قبل ٹیکسلا میں ایک وکیل پر ہونے والے قاتلانہ حملہ کیخلاف گزشتہ روز ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جس کی وجہ سے تمام خصوصی عدالتوں سمیت سیشن وسول کورٹس میں زیرسماعت سیکڑوں فوجداری اور دیوانی کیس بغیر کسی کارروائی کے ملتوی ہو گئے اور دور دراز سے آئے سائلین کو نئی تاریخیں مل گئیں۔ رواں ماہ کے بیس دنوں میں ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے وکلاء نے14روز ہڑتال کی دو دن اتوار کی چھٹی تھی اور صرف چار روز عدالتوں میں کام ہوا، یکم جولائی کو بار کے ایک وکیل اور سول جج کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد شروع ہونے والی ہڑتال فریقین کے درمیان بارہ جولائی کو صلح کے بعد ختم کرنے کا اعلان کیا گیا لیکن ہفتہ تیرہ جولائی کو جوڈیشل کونسل میں جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف دائر ریفرنس کی سماعت تھی لہذا ان سے اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان بار کونسل کی کال پر ہڑتال کی گئی، چودہ جولائی کو اتوار عام تعطیل ہونے کی وجہ سے کوئی کام نہ ہو سکا، پندرہ اور سولہ جولائی کو وکیل عدالتوں میں پیش ہوئے لیکن سترہ جولائی کو لاہور میں ملک دلاور ایڈووکیٹ کے قتل پر پھر ہڑتال ہو گئی، اٹھارہ اور انیس جولائی کو دو روز کام ہوا، بیس جولائی کو ٹیکسلا واقعہ کو جواز بناکر پھر ہڑتال کر دی گئی، آج اکیس جولائی اتوار عام تعطیل ہے۔ دوسری طرف جوڈیشل افسران کیلئے موسم گرما کی تعطیلات شروع ہو چکی ہیں جو مرحلہ وار اگست کے آخر تک جاری رہیں گی جس کیلئے سائلین کو لمبی لمبی تاریخیں مل رہی ہیں، ان حالات میں بیشتر پروفیشنل اور سینئر وکلاء اور شہریوں نے تشویش اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال کو افسوس ناک قرار دیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے نعرے کو حقیقی رنگ دینے کیلئے ہمیں یہ روش ترک کرنا ہوگی۔
تازہ ترین