• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوجوان نسل میں روحانیت کے ذریعےجرائم کارجحان ختم کیا جاسکتا ہے،علمائےکرام مشائخ عظام

برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) برطانیہ میں  صوفیائے کرام مشائخ عظام نے نامساعد حالات میں  اسلام کا آفاقی پیغام امن سلامتی بھائی چارے کو عام کیا۔ عقیدہ ختم نبوت کامل ایمان ہے یہ بزرگان دین بالخصوص صوفی عبداللہ خانؒ کی روحانی تعلیمات کا نتیجہ تھا کہ آن لائن پٹیشن جو آقائے دو جہاں محمد عربیﷺ سمیت دیگر انبیاء اور مقدس ہستیوں کے احترام کو یقینی بنانے کیلئے لائونچ کی گئی تھی۔ مختصر عرصہ میں مطلوبہ دستخطوں سے زائد حب رسولؐ میں پٹیشن کو پارلیمنٹ میں بحث کیلئے منظور کرکے عاشقان مصطفیٰ سرخرو ہوگئے۔ صوفی عبداللہ خانؒ خلیفہ اعظم دربار عالیہ گھمکول شریف نے ذکر الٰہی کو بنیاد بنا کر صوفی ازم کے ذریعے روحانی تعلیمات کو عام کرکے برطانیہ کی پہلی بنیادی مسجد گھمکول شریف تعمیر کی جو اسلامی فن تعمیر کا عظیم شاہکار اور ذریعہ رشد و ہدایت ہر خاص و عام ہے۔ ان خیالات کا اظہار علماء کرام مشائخ عظام نے مہتمم ادارہ ہذا گھمکول شریف و خلیفہ دربار عالیہ گھمکول شریف صوفی محمد جنید اختر کی صدارت و سربراہی میں منعقدہ 58واں سالانہ عرس مبارک حضرت زندہ پیر دربار عالیہ گھمکول شریف بانی مسجد گھمکول شریف خواجہ خلیفہ اعظم برطانیہ حضرت صوفی محمد عبداللہ خانؒ اور بیاد الحاج صوفی جاوید اخترؒ کے سالانہ عرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قاری امین اور قاری علی محمد کی تلاوت کلام پاک سے اس روحانی و وجدھانی محفل کا آغاز ہوا۔ علامہ نیاز احمد صدیقی اور نوجوان سکالر صاحبزادہ حسنین صدیقی نے بطریق احسن باری باری نظامت کے فرائض سرانجام دیئے۔ تقریب سے صاحبزادہ محمد جنید اختر، حضرت پیرنورالعارفین صدیقی سجادہ نشین نیریاں شریف، لارڈ میئر برمنگھم کونسلر محمد عظیم، حضرت پیر فیاض الحسن قادری، حضرت پیرنیاز الحسن قادری، حضرت سلطان باہو ٹرسٹ ورلڈ مسلم فورم فیڈریشن کے حضرت علامہ سید ظفر اللہ شاہ، انٹرنیشنل مسلم فورم کے چیئرمین صاحبزادہ محمد رفیق چشتی، حضرت پیرمحمد طیب الرحمٰن قادری، مفتی فضل احمد قادری، بیرسٹر نورالاقطاب صدیقی، صاحبزادہ شاہد اختر، صاحبزادہ یاسر محمود، خطیب ادارہ ہذا قاری محمد حنیف حسنی، علامہ شاہجہان مدنی، پروفسیر مظہر حسین، قاری شبیرالحسن، علامہ عبداللہ سلطانی، حافظ ضیاءالاسلام ہزاروی، حافظ محمد شفیق، صاحبزادہ قاسم صدیق، الحاج عبدالحمید، صوفی مبشر، اکرام الحق رضوی، حافظ عبدالقادر رضوی، علامہ سید فاروق شاہ، علامہ عبدالرحمٰن سلطانی اور دیگر نے خطابات کئے۔ جبکہ کثیر تعداد میں عقیدت مندوں، مریدین نے شرکت کی۔ یاد رہے کہ صوفی محمد عبداللہ خانؒ نے مسجد کی تعمیر کے وقت مسجد گھمکول شریف کے احاطہ میں ہی اپنی قبر کی جگہ اپنی زندگی میں ہی رکھ کر کونسل سے منظوری لے لی تھی۔ جبکہ صوفی عبداللہ خان کے پہلو میں انکے صاحبزادہ صوفی جاوید اختر بھی مدفن ہیں۔ گزشتہ روز عرس کے موقع پر عقیدت مندوں کی کثیر تعداد مزار کی زیارت کیلئے بھی حاضری دیتی رہی۔ دن بارہ بجے سمال ہیتھ پارک سے عرس کے موقع پر ہر سال کیطرح امسال بھی جلوس کا اہتمام کیا گیا۔ علماء کے جھرمٹ میں عاشقان مصطفیٰ و عقیدت مندوں کا جلوس کا آغاز ہوا، روڈ جہاں سے جلوس گزرتا عام ٹریفک کیلئے بند تھا۔ سٹی کونسل کے سٹاف و ویسٹ مڈلینڈ پولیس کے علامہ گھمکول شریف کے رضا کار جلوس کے ہمراہ تھے۔ مختلف قسم کے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرےدرج تھے کہ غلام ہیں غلام ہیں رسول کے غلام ہیں۔ سیدی مرشدی یا نبی یا نبی۔ گھمکول کا فیض جاری رہےگا۔ شرکاء نعرے لگاتے رہے اور دیوانہ وار چلتے رہے۔ جلوس کے شرکاء اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے واپس گھمکول مسجد پہنچے جہاں بھرپور استقبال کیا گیا۔ روایتی انداز میں مسجد کی بالکونی سے مختصر خطابات انتظامیہ اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا گیا۔ باجماعت نماز ظہر کے بعد عظیم الشان شان اولیاء کانفرنس اور عقیدہ ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ دن بھر لنگر جاری رہا، خواتین کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔حضرت پیرنورالعارفین صدیقی نے کہا کہ برطانیہ میں صوفیاکرام نے اپنے انداز میں اسلام کا امن اور بھائی چارے کا پیغام عام کیا۔ موجودہ دور ہو یا آنے والا ان ہی خانقاہوں سے رشد و ہدایت جاری رہے گا۔ حضرت پیرفیاض الحسن قادری سروری نے کہا کہ برطانیہ میں تعمیر ہونے والی عظیم الشان مسجد جو صوفی عبداللہ خانؒ نے تعمیر کرائی تھی مینارہ نور ہے، اس مرکز کو سپورٹ کرنا، ضروریات کا خیال رکھنا ہم سب کا مشترکہ ذمہ ہے۔ صاحبزادہ محمد جنید اختر نے کہا کہ روحانیت کے ذریعے نوجوان نسل کو سٹریٹ کرائم سے پاک کرکے مین سٹریم معاشرے میں لایا جاسکتا ہے۔ علامہ سید ظفراللہ شاہ نے کہا کہ صوفیا کرام جہاں بھی گئے انہوں نے ذکر سے بندوں کو اللہ کے قریب کیا۔ بالخصوص صوفی عبداللہ خان نے ذکر الہیٰ سے لوگوں کو دین اسلام کی جانب راغب کیا۔ علامہ شاہجہان مدنی نے کہا کہ حضرت زندہ پیر نے اپنے فیض کے ذریعے صوفی عبداللہ خان کو نوازا اور صوفی عبداللہ خان، صاحبزادہ محمد رفیق چشتی نے کہا کہ اولیاء کرام نے محبت کا درس دیا اور حضور نبی کریم کے ساتھ محبت کو فروغ دیا۔ حضرت پیر محمد طیب الرحمٰن قادری نے کہا کہ گھمکول شریف کا فیض نعروں کی صورت میں برطانیہ کی سڑکوں میں عام تھا۔ حضرت پیرنیاز الحسن قادری نے کہا اس طرح کی محفلیں امت میں اتحاد و اتفاق کا سبب بنتی ہیں۔ مفتی فضل احمد قادری نے کہا کہ اولیاء اللہ کی تعلیمات محبت اور شریعت پر عمل پیرا ہونے کی تعلیمات ہیں۔ علامہ نیاز احمد صدیقی نے کہا کہ اولیاء کا فیض آج نسل در نسل منتقل ہورہا ہے۔ صوفی عبداللہ خانؒ سے انکے صاحبزادہ صوفی جاوید اختر اور اب نوجوان صوفی جنید اختر کی صورت میں عام ہے۔ لارڈ میئر برمنگھم کونسلر محمد عظیم نے کہا کہ برمنگھم میں آباد تمام کمیونٹیز ایک دوسرے کیساتھ باہمی اتحاد و یکجہتی سے رہ رہی ہیں۔ صوفیاء کرام بالخصوص صوفی عبداللہ خانؒ نے نامساعد حالات میں امن محبت اور بھائی چارے کا درس عام کیا، ہمیں مل کر انکے مشن کو جاری رکھنا ہوگا۔ اختتام پر صوفی جنید اختر نے پاکستان و برطانیہ میں امن سلامتی، کشمیر و فلسطین کی آزادی کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔

تازہ ترین