• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قرض داروں سےبہترسلوک یقینی بنانےکیلئےانگلینڈاورویلزمیں بیلفس پرجسم سےبندھا کیمرہ پہننالازمی قرار

لندن (نیوز ڈیسک) قرض داروں سے بہتر سلوک یقینی بنانے کے لئے حکومت کے ایک منصوبے کے تحت بیلفس پر جسم سے بندھا کیمرہ پہننا لازمی ہوگا۔ وزارت انصاف نے کہا ہے کہ اس فیصلہ کا اطلاق صرف انگلینڈ اور ویلز پر ہوگا، جس کے نتیجے میں ان افراد کو بعض بیلفس کی جانب سے دی جانے والی ’’دھونس دھمکیوں اور جارحانہ رویئے‘‘ سے تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ تاہم سٹیزن ایڈوائس کا کہنا ہے کہ کیمرے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ’’کوئی کردار ادا نہیں کر سکتے‘‘۔ اس کی جانب سے اس خواہش کا اظہار کیا گیا ہے کہ ایک آزادانہ کام کرنے والے ریگولیٹر کی جانب سے انڈسٹری پر کریک ڈائون کیا جائے۔ سٹیزن ایڈوائس کے چیف ایگزیکٹیو گلیان گوائے نے کہا کہ بیلف کا باڈی کیمرہ اس وقت تک لوگوں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتا، جب تک کہ کوئی انڈسٹری ریگولیٹر یہ دیکھنے کیلئے موجود نہ ہو کہ کیمرہ کو کس طرح استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلہ سے جہاں حکومت کی حوصلہ افرائی ہوگی کہ وہ مزید کارروائی کے عزم کا اظہار کرے، اس کا اگلا قدم قانون کی خلاف ورزی کرنے والے بیلفس پر کریک ڈائون کیلئے ایک آزاد ریگولیٹر کا قیام ہونا چاہئے حکومت کے فیصلے کے تحت ایسے تقریباً 2500 سرٹیفکیٹس یافتہ انفورسمنٹ ایجنٹس یا بیلفس کو اپنے جسم سے کیمرے منسلک کرنا ہوں گے جو کہ کونسل ٹیکس، ٹریفک کے جرمانے اور کرائے کے بقایا جات سمیت تمام قرضوں کی وصولیاں کرتے ہیں ہائی کورٹ کے انفورسمنٹ افسران کو بھی کیمرے پہننے ہوں گے، تاہم اس کا اطلاق کائونٹی کورٹ کے بیلفس پر نہیں ہوگا۔ وزارت انصاف نے کہا ہے کہ وہ جتنی جلد ممکن ہوا، کیمروں کا استعمال لازمی بنانے کیلئے انڈسٹری کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ واضح رہے کہ قرضوں کی وصولی پر 2014میں اصلاحات متعارف کرائی گئی تھیں مگر کمپینرز کا کہنا تھا کہ مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ سٹیزن ایڈوائس نے متعدد معاملات پر روشنی ڈالی تھی، جس میں بیلفس کی جانب سے ادائیگیوں کی آسان سہولت فراہم کرنے سے انکار، زائد فیسوں کی وصولی پر اصرار اور گھروں میں داخل ہونے کے حق کا غلط استعمال شامل ہے۔ حکومت کی جانب سے اس معاملہ پر مشاورت کی جا رہی ہے کہ انڈسٹری میں جارحانہ طرز عمل کس طرح ختم کیا جائے اور غیر محفوظ افراد کو کس طرح تحفظ فراہم کیا جائے۔

تازہ ترین