• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی قومی سلامتی کے ستون کمزور ہوگئے ہیں، ایم پیز اور دیگر رہنماؤں کا انتباہ

لندن ( نیوز ڈیسک ) ارکان پارلیمنٹ اور دیگر رہنمائوں نے کہا ہے کہ نئے وزیراعظم کو یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا برطانیہ ایک اہم گلوبل پلیئر ہوگا اور اسے دفاعی اخراجات بڑھانے کی تیاری کرنی چاہئے۔ ایک ایسے وقت جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کشیدگی ، بریگزٹ ، چین کی طرف سے بے یقینی اور طاقت کا مرکز مغرب سے دور ہوگیا ہے، نمبر 10میں بورس جانسن داخل ہوں یا جریمی ہنٹ کوئی فرق نہیں پڑتا۔ قومی سیکورٹی سٹراٹیجی پر ایک جوائنٹ کمیٹی نے متنبہ کیا ہے کہ سفارتی اخراجات میں کمی اور کم طاقت ور دفاع کے ایک پس منظر کے خلاف تھریسا مے کی حکومت کا ’’ گلوبل برٹین ایجنڈہ ‘‘ بے معنی تھا۔ حکومت قومی سلامتی پر اپنے کھیل سے زیادہ اچھے گیم کی باتیں کر رہی ہے ۔ ارکان پارلیمنٹ اور دیگر رہنمائوں کی کمیٹی نے کہا کہ آنے والے وزیراعظم کی انتظامیہ کو خود ہی مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔ نئے وزیراعظم کو چاہئے کہ برطانیہ کو ایک اہم گلوبل پلیئر کی حیثیت دینے کیلئے قومی سطح پر حکومت کے جوش و خروش کے اظہار کیلئے ایک ایماندارانہ گفتگو کا آغاز کریں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کو درپیش خطرات کی وسعت اور رینج کی روشنی میں دفاع پر مجموعی قومی پیداوار کا 2 فیصد ناٹو اخراجات کے اہداف کیلئے ناکافی ہے، ان اخراجات میں تیزرفتار ٹیکنالوجیکل تبدیلیوں سے ہم رفتار ہونا شامل ہے۔کمیٹی کی خاتون سربراہ سابق وزیر خارجہ ڈیم مارگریٹ بیکٹ نے کہا کہ برطانیہ کو درپیش چیلنجز کے بارے میں ہنگامی بنیادوں پر نظر رکھنا ضروری ہے۔معمر لیبر رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ اگر حکومت ای یو سے علیحدگی کے بعد برطانیہ کے لئے ایک مثبت اور اپنی یقین دہانی کے ساتھ ایک بامقصد سٹراٹیجی کے تحت گلوبل برٹین کانسیپٹ پر یقین رکھتی ہے تو اسے زیادہ ایمانداری سے یہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ وہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے کیا تجویز کرتی ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ حکومت کو لازمی طور پر ضروری فنڈنگ اور وسائل بالخصوص دفاع اور سفارت کاری کے اخراجات میں اضافہ کرنا ہوگا۔

تازہ ترین