• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فنڈز لیپس ہونے کے ذمہ دار محکموں کے سربراہ ہیں، اختر لانگو

کوئٹہ (خ ن) چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اختر حسین لانگو نے کہا ہے کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کے بشمول تمام محکموں کے سربراہ کسی بھی مد میں مختص کی گئی رقم کے لیپس (Lapse) ہونے کے لئے ذمہ دار ہیںمحکمہ مواصلات و تعمیرات کے کروڑوں روپے لیپس کرائے گئے جو کہ غیر ذمہ داری اور نااہلی کے زمرے میں آتا ہے۔ عوام کی فلاح و بہبود، تعلیم ،صحت اور روزگار وغیرہ کے لئے صوبائی بجٹ میں مختص کی گئی ر قوم کی کسی بھی مالی سال کے اندر خرچ نا ہونے کی صورت میں محکموں کو یہ رقم لیپس کرانے کی بجائے حکومت کو واپس(surrender) کرنے چاہیے تاکہ واپس کئے گئے رقوم کو کسی اور ترقیاتی یا غیر ترقیاتی مد میں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے صرف کیا جا سکے۔ لیپس کئے گئے اختصاصات کی دوبارہ بحالی اور تخصیص کے لیے کئی آئینی و قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوںنے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے پیراز اور اختصاصات(appropriation) کے حوالے سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء زمرک خان اچکزئی ، عبدالخالق ہزارہ، اراکین صوبائی اسمبلی سید فضل آغا اور میر نصیر شاہوانی بھی موجود تھے۔علاوہ ازیں سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو محمد ہاشم غلزئی، سیکرٹری بلوچستان اسمبلی صفدر حسین، ڈی جی آڈٹ غلام سرور مندوخیل سمیت محکمہ سی اینڈ ڈبلیو، بلوچستان اسمبلی اور اے جی آفس کے دیگر حکام موجود تھے۔ اس موقع پر چیئرمین پی اے سی نے محکمہ کے حوالے سے غیر تسلی بخش جوابات ک باعث آڈٹ پیراز پر بحث آئندہ کارروائی تک موخر کر دی،جبکہ اختصاصات کے تمام غور طلب پہلوؤں پر غور وخوض کیا گیا۔اس موقع پر چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ آڈٹ اور دیگر محکموں کے درمیان فوری نوعیت کے معاملات کو نمٹانے، مکمل اور جامع صورت میں پی اے سی اجلاس میں پیش کرنے و آپس میں باہمی ربط، ہم آہنگی اور تعاون کا فقدان نظر آتا ہے جس کی وجہ سے پی اے سی کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ محکموںکی عدم دلچسپی اور غیر ذمہ داری کی وجہ سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں جماعتوں کے بہت سارے پیراز اور دیگر مسئلے پچھلے کئی عشروں سے التوا کا شکار ہیں۔ صوبائی محکموں اور افسر شاہی کی جانب سے کرپشن سے متعلق اہم معاملات کو پس پشت ڈالنے کے لیے لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے جو کسی صورت قابل برداشت نہیں۔ چیئرمین نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو، محکمہ ترقیات، اربن پلاننگ، لوکل گورنمنٹ اور مختلف پروجیکٹوں کے تحت چلنے والے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اختصاصات کی تفصیلات علیحدہ علیحدہ بنا کر کمیٹی کے سامنے پیش کی جائے تاکہ اختصاصات کی تفصیل میں کسی بھی ابہام کی گنجائش نہ ہو۔ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اجلاس میں متعلقہ ایکسیئنز کے احتجاج کی وجہ سے اجلاس میں عدم شرکت کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری مواصلات و تعمیرات کو ہدایت کی کہ وہ انجینئرز کے جائز مسائل کو فوری طور پر حل کرنے میں کردار ادا کریں۔ انجینئرز کے احتجاج اور دھرنے کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں میں خلل پڑ رہا ہے جس سے شہریوں کو تکلیف اور ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہےـ۔
تازہ ترین