• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل نے بیلجئم کی مالی امداد سے فلسطین میں چلنے والا منصوبہ تباہ کردیا جس کے بعد بیلجئم نے نقصان پورا کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

اس واقعے پر بیلجئم کے وزیر خارجہ دیدئیر رینڈیرز اور وزیر برائے تعاون وترقی الیگزینڈر ڈی کروو نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے نقصان پورا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

اسرائیل نے فلسطینی علاقے الدکائیکا میں رواں ماہ کی 4 تاریخ کو پانی جمع کرنے کیلئے تعمیر کردہ تین ٹینکیوں اور 2500 پھلدار درختوں کو تباہ کردیا ۔

یہ منصوبہ علاقے کے 300 افراد کو روز گار مہیا کرنے کیلئے بین الاقوامی این جی او آکسفیم نے تعمیر کیا تھا ۔ اور اس کیلئے بیلجئم کی حکومت نے 2015-16 میں مالی وسائل مہیا کئےتھے ۔

بیلجئن وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ حرکت جنیوا کنونشن کے تحت انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے ۔

انہوں نے بیلجئم میں قائم اسرائیلی سفارتخانے کے ذریعے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نہ صرف اپنے اس عمل کی وضاحت دے بلکہ اس تباہی اور نقصان کی مالی تلافی بھی کرے ۔

یاد رہے کہ آکسفیم کے تحت چلنے والے اس منصوبے میں 75000 یورو کا نقصان ہوا ہے۔

تازہ ترین