بغیر اضافی آکسیجن کے 7 کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ سر کر لی ہے۔
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ پر مہم جوئی کا سیزن ختم ہو گیا، رواں سال 10 ممالک کے 30 سے زائد کوہ پیماؤں نے ’کے ٹو‘ کو سر کیا۔
7 کوہ پیماؤں نے بغیر اضافی آکسیجن کامیاب مہم جوئی کی جبکہ 70 کوہ پیما اس مہم جوئی میں ناکام رہے۔
رواں سال 8611 میٹر بلند دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ کی مہم جوئی کے لیے دنیا بھر سے 100 کوہ پیماؤں نے پرمٹ حاصل کیا تھا۔
30 کوہ پیما ’کے ٹو‘ کی بلندیوں کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے جن میں 21 سالہ پاکستانی کوہ پیما ساجد علی سدپارہ بھی شامل ہیں۔
انہوں نے 6 دیگر کوہ پیماؤں کے ہمراہ بغیر اضافی آکسیجن کے ’کے ٹو‘ کو سر کیا۔
رواں سال ’کے ٹو‘ کی مہم جوئی میں کامیابی میں نیپالی کوہ پیماؤں کا کردار کلیدی رہا، کامیاب مہم جوئی میں پاکستان، نیپال، ایران، امریکا اور جرمنی سمیت 10 ممالک کے کوہ پیما شامل ہیں۔
تجربہ کار کوہ پیماؤں لٹل کریم اور حنیف ہوشے پا کے مطابق اس سال ’کے ٹو‘ سر کرنے کی شرح 30 فیصد رہی جو کہ معمول سے بہتر ہے، جبکہ بغیر کسی جانی نقصان کے ’کے ٹو‘ پر مہم جوئی کا سیزن اختتام پزیر ہو گیا ہے۔