• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: 12گھنٹوں کے دوران آوارہ کتوں نے59 افراد کو کاٹ لیا

کتوں کے خاتمے کےلئے مناسب اقدامات نہ ہونے کے باعث کراچی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 12گھنٹوں کے دوران 59 افراد کو آوارہ کتوں نے کاٹ لیا۔

جناح اسپتال کی ایگزیگیٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے ’جنگ‘ کو بتایا کہ جمعرات کو صبح 8 سے رات 8 بجے تک 38 ایسےافراد کو لایا گیا، جنہیں کتوں نے کاٹا تھا۔ صرف ماڈل کالونی کے علاقےمیں 7 افراد کو ایک آوارہ کتے نے کاٹا، جن کی عمریں 6 سال سے 65 سال کے درمیان ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک کتے کا کئی افراد کو کاٹنے کا واقعہ تشویش ناک ہے، جسے روکنے کےلئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال میں روزانہ کتوں کے کاٹے کے متاثرہ افراد کو لایا جاتا ہے جنہیں مفت ویکسین لگائی جاتی ہے۔

انڈس اسپتال کے انسداد سگ گزیدگی پروگرام کے ڈاکٹر محمد آفتاب گوہر نے بتایا کہ جمعرات کوکتے کے کاٹے سے متاثرہ 21 افراد کو انڈس اسپتال لایا گیا، جن میں کچھ شدید زخمی تھے اور کتوں نے انہیں بری طرح کاٹا ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک کتوں کی افزائش نسل روکنے کے لئے اقدامات نہیں کیے جائیں گے، اس طرح کے کیسز کو روکا نہیں جاسکے گا۔

واضح رہے کہ رواں سال کراچی میں کتے کے کاٹے سے اب تک 12 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ ہزاروں کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

شہر میں روزانہ درجنوں افراد کتے کے کاٹے کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسے واقعات میں تیزی سے اضافے کے باعث شہریوں میں خوف پھیلتا جارہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اس سلسلے میں کوئی سنجیدہ حکمت عملی بنائے تاکہ شہری اس جان لیوا بیماری سے محفوظ ہو جاسکیں۔

ماہرین صحت کے مطابق ریبیز (سگ گزیدگی ) ایک انتہائی مہلک مرض ہے جو پاگل کتے، پاگل بلی، نیولے، لومڑی اور بھیڑیے کے کاٹنے سے لاحق ہوتا ہے۔ اگر اس کی بر وقت ویکسین دی جائے تو مریض بچ سکتا ہے لیکن اگر ایک بار یہ دماغ تک پہنچ جائے تو پھر مریض کا بچنا ناممکن ہوجاتا ہے۔

تازہ ترین