• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

 چار بار نیشنل چیلنج کپ کا فائنل کھیلنے والی پاکستان واپڈا کا ایک بار پھر چیمپئن بننے کا خواب اس وقت ادھورا رہ گیا جب سوئی سدرن گیس کے صدام حسین کے فیصلہ کن گول کی بدولت سوئی سدرن گیس کمپنی نے سیمی فائنل میں واپڈا کو 1-0 کی شکست دیکر ایونٹ سے آؤٹ کردیا۔

میچ سے قبل اسکواش لیجنڈ اور سابق ورلڈ چیمپئن قمرالزماں کا تعارف دونوں ٹیموں سے کرایا گیا۔

اس موقع پر سید ظاہر علی شاہ، باسط کمال، قاضی آصف، حزب ﷲ بٹینی، محمد رؤف باری، لوکل آرگنائزنگ کمیٹی و دیگر بھی موجود تھے۔

ہفتے کو ایونٹ میں تیسری پوزیشن کا میچ کھیلا جائے گا جبکہ فائنل 4 اگست کو ہوگا۔

طہماس خان فٹبال اسٹیڈیم پشاور پر پہلے سیمی فائنل میں سدرن گیس اور پاکستان واپڈا باہم مقابل تھیں۔ دونوں ہی ٹیمیں نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں جو پہلے سبقت کے حصول کیلئے برق رفتاری سے گیند کو جال میں ڈالنے کی کوشش میں سرگرداں نظر آئیں، لیکن 23ویں منٹ میں ایک بہترین مووبائیں جانب سے بنائی گئی اور یوتھ انٹرنیشنل اسٹرائیکر زین العابدین نے دو کھلاڑیوں کو چکمہ دے کر گول ماؤتھ پرفرنٹ رنر صدام حسین کو گول کرنے کا ایک سنہری موقع فراہم کیا اور انہوں نے اپنی جاندار اور نپی تلی کک سے حریف گول کیپر عبدالباسط کو کوئی موقع نہ دیا کہ وہ گیند کو جال میں جانے سے روک سکیں۔

سدرن گیس کو 0-1کی برتری حاصل ہونے کے بعد کھیل کی رفتار مزید تیز ہوگئی۔ محمد احمد، زبیر کبیر، اشفاق الدین اور عدنان سعید نے اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لانے کیلئے بھرپور کوششیں کیں لیکن حریف گول کیپر انٹرنیشنل ثاقب حنیف آہنی دیوار ثابت ہوئے۔

وقفہ کے بعد کھیل کی رفتار میں کوئی کمی نہ آئی۔ سدرن گیس کے ڈیفنڈر نور مینگل زخمی ہوکر باہر چلے گئے تو صدام حسین نے اسٹاپر کی ذمہ داری نبھائی اور اپنی عمدہ چیکنک، بال کنٹرولنگ اور اپنے کھلاڑیوں کو عمدہ بال سپلائی کرکے نہ صرف اپنے کھلاڑیوں کو متحرک رکھا بلکہ پاکستان واپڈا کے اسٹرائیکرز کیلئے بھی مضبوط دیوار ثابت ہوئے۔

فیفا ریفری ارشادالحق کی فائنل وسل پر سدرن گیس اپنی 0-1 کی برتری کو برقرار رکھ کر فائنل میں اپنی رسائی کو یقینی بنانے میں کامیاب رہی۔

ریفری ارشادالحق کے معاونین فیفا ریفری ماجد خان، اکرام ﷲاور علاء الدین، ریفریز ایسیسر امتیاز علی شاہ جبکہ میچ کمشنر قاضی آصف تھے۔

تازہ ترین