• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اُسوۂ نبویﷺ کی روشنی میں

٭… اُمّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا،’’ذی الحّجہ کی دسویں تاریخ کو (یعنی عیدالاضحیٰ کے دن) فرزندِ آدم کا کوئی عمل اللہ کو قربانی سے زیادہ محبوب نہیں اور قربانی کا جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں، بالوں اورکُھروں کے ساتھ زندہ ہوکر آئے گا۔ قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ کی رضا اور مقبولیت کے مقام تک پہنچ جاتا ہے،پس اے خدا کے بندو! دل کی پوری رضا اور خوشی سے قربانی کیا کرو۔‘‘ (جامع ترمذی‘ سنن ابنِ ماجہ)

٭… حضرت ابوہریرہؓراوی ہیں کہ حضورِ اقدس ﷺ نے فرمایا،’’جس میں وسعت ہو اور اس کے باوجود وہ قربانی نہ کرے،تو وہ ہماری عید گاہ کے قریب بھی نہ آئے۔‘‘(ابن ماجہ )

٭… ابنِ ماجہ نے زید بن ارقمؓ سے روایت کی ہے کہ صحابہؓ نے عرض کیا، یارسول اﷲ ﷺ! یہ قربانی کیا ہے؟آپﷺ نے فرمایا ’’تمہارے باپ ابراہیمؑ کی سنّت ہے‘‘، لوگوں نے عرض کیا، یارسول اﷲ ﷺ! ہمارے لیے اس میں کیا ثواب ہے ؟فرمایا ’’ہر بال کے بدلے نیکی ہے‘‘، عرض کیا گیا کہ اُون کا کیا حکم ہے ،فرمایا’’ اُون کے ہر بال کے بدلے نیکی ہے۔‘‘(ابنِ ماجہ )

(بشریٰ اعجاز، لاہور)

تازہ ترین