• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کے باعث اس سال کشمیری مسلمانوں کی اکثریت عیدالاضحیٰ پر قربانی کے مذہبی فریضے کی ادائیگی سے بھی محروم ہے ۔ سخت پابندیوں کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں صرف ایک ہفتے کے دوران تاجروں کو ایک ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوچکا ہے ۔

پاکستان کی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھی آج عید الاضحیٰ منائی جارہی ہے تاہم قابض بھارتی فورسز نے وادی کو جس طرح ایک بڑے قید خانے میں تبدیل کردیاہے اس کے نتیجے میں کشمیری مسلمان اپنے مذہبی فرائض کی ادائیگی میں بھی مشکلات سے دوچار ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر کے مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے بینک بھی بند ہیں اور اے ٹی ایمز میں رقم ختم ہوگئی۔ سری نگر کے شہری بشیر احمد کا کہنا ہے کہ وہ ہر خطرہ مول لے کر گھر سے نکلا تاکہ جانور کی خریداری کے لیے اے ٹی ایم سے رقم نکلوا سکے مگر بیس کلو میٹر کا سفر کرنے کے باوجود کسی اے ٹی ایم میں رقم نہیں تھی ۔

خریداروں کی طرح جانوروں کے بیوپاری بھی پریشان ہیں ، ایک ہفتہ قبل جانوروں کا بیوپاری شمشیر خان اور اس کے دو بھائی ایک سو پچاس جانور لے کر ڈھائی سو کلومیٹر کا سفر طے کرکے سری نگر آئے تھے ۔

ان کا کہنا ہے کہ اس صورت حال میں تبدیلی اور لوگوں کے باعث رقم نہ ہونے کے باعث اس سال نہ ہونے کے برابر جانور فروخت ہوئے ۔

دوسری جانب کشمیر چیمبر آف کامرس کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں سخت پابندیوں کی وجہ سے تاجروں کو روزانہ 175کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے ۔ ایک ہفتے میں مجموعی نقصان کا تخمینہ ایک ہزار کروڑ روپے سے زائد ہے ۔

تازہ ترین