• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر: شہری عید کے دوسرے روز بھی قربانی نہ کر سکے


مقبوضہ کشمیر کے شہری مسلسل کرفیو کے باعث اور اجازت نہ ملنے کے سبب عید کے دوسرے روز بھی قربانی سے محروم رہے۔

مقبوضہ کشمیر میں مسلسل نویں روز بھی کرفیو نافذ ہے، مواصلاتی نظام کا بلیک آؤٹ جاری ہے، انٹر نیٹ اور موبائل سروس بند ہے۔

بھارتی قابض حکومت کے اس ظالمانہ اقدام سے کشمیری شدید مشکلات کا شکار ہیں، انہیں نہ گزشتہ روز نمازِ عید کی اجازت ملی اور نہ وہ قربانی کر سکے۔

اسی صورتِ حال کا مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو آج بھی سامنا رہا اور وہ آج عید الاضحیٰ کے دوسرے روز بھی قربانی کا فریضہ انجام نہ دے سکے۔

مقبوضہ وادی کے گھروں میں کھانے پینے کی اشیاء کی قلت پیدا ہو گئی ہے، دوائیں ناپید ہوگئی ہیں، جبکہ بیماروں کا اسپتالوں تک پہنچنا ناممکن ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر میں انتہائی اضافے کے باعث اس سال کشمیری مسلمانوں کی اکثریت عیدالاضحیٰ پر ناصرف نمازِ عید سے محروم رہی بلکہ قربانی کے مذہبی فریضے کی ادائیگی بھی نہ کر سکی۔

مقبوضہ کشمیر کے مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے بینک بھی بند ہیں اور اے ٹی ایمز میں رقم ختم ہو گئی ہے جس کی وجہ سے سری نگر کے شہری خطرہ مول لینے کے باوجود کسی اے ٹی ایم سے رقم نہ نکلوا سکے۔

جانوروں کے بیوپاری بھی خریداروں کی طرح پریشان رہے کہ وہ قربانی کا جانور کسے فروخت کریں۔

کشمیر چیمبر آف کامرس کے ایک رکن کے مطابق مقبوضہ وادی میں سخت پابندیوں کی وجہ سے تاجروں کو روزانہ 175 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

سخت پابندیوں کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں صرف ایک ہفتے کے دوران تاجروں کو ایک ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

تازہ ترین