• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیریوں کےقتل عام کا خدشہ دنیا روکے،عمران خان

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ، اے پی پی )وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے قتل عام کا خدشہ ہے، دنیا آگے بڑھے ، غیر قانونی بھارتی اقدام سے مقبوضہ کشمیر میں حالت نہایت تشویشناک ہوگئی ہے، کشمیری مسلمانوں کو ان کا حق دلوایا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے عید الالضحیٰ کے دوران بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام سے پیدا ہونے والی تشویشناک صورتحال پر عالمی رہنمائوں سے رابطے جاری رکھے۔ وزیر اعظم نے ایران اور انڈونیشیا کے صدور کو ٹیلیفون کرکے مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے ایران کے صدر حسن روحانی کو ٹیلیفون کرکے بتا یا کہ بھارت نے عالمی سطح پر مقبوضہ کشمیر کی تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کیلئے جو اقدمات کئے ہیں وہ اقوام متحدہ کی سلا متی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی آبادی کے ڈھانچہ میں کوئی بھی تبدیلی بین الاقوامی قا نو ن کی خلاف ورزی ہے،وزیر اعظم نے بالخصوص انڈین فورسز کے کریک ڈائون کے نتیجے میں شہریوں کے وسیع پیمانے پر قتل عام کے رسک کو اجاگر کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ یہ مصیبت اور بربادی روکنے کیلئے فوری قدم اٹھا ئے۔ وزیر اعظم نے ایرانی صد ر کو بتا یا کہ پا کستان بار بار یہ کوشش کر چکا ہے اور انڈیا پر زور دیتا رہا ہے کہ 70سال پرانے اس تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلا متی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق پر امن طریقے سے حل کیا جا ئے۔ایرانی صدر حسن رو حانی نے زور دیا کہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کیلئے تمام ممکنہ کوششیں برو ئے کار لا ئی جائیں ،کشمیر کے مسلمانوں کو ان کا قا نو نی حق اور مفادات استعمال کرنے دیا جا ئے تاکہ وہ امن سے رہنے کے قابل ہوں ، ایرانی صدر نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لو گوں کی ہلا کتوں اور ان کے مصائب پر تشویش کا اظہار کیا،وزیر اعظم نے کشمیر ایشو پر ایران کے اصولی موقف اور کشمیری عوام کے حقوق اور فلاح وبہبود کیلئے ایرانی قیادت کی سپورٹ اور توانا آ واز کو سر اہا،دو طرفہ تعلقات کے تناظر میں دو نوں ر اہنمائوں نے پاک ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنا نے کیلئے اب تک کی گئی پیش رفت بالخصوص وزیر اعظم کے اپریل میں دو رہ ایران پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ د ر یں اثنا ء وزیر اعظم عمران خان نے انڈ و نیشیا کے صدر جوکو ودودو کو ٹیلیفون کر کے بتا یا کہ انڈیا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور بین الا قاومی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام اٹھا یا ہے جسکے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر میں صورتحال نہا یت تشویشناک ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انڈین فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم میں ا ضافہ کر دیا ہے۔ وہاں مکمل کرفیو لگا دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں بے گناہ کشمیر یوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا اندیشہ ہے ۔ وزیر اعظم نے زور دیا کہ عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ کسی بھی ایسی بربادی کو ہونے سے روکے ،وزیر اعظم نے انڈونیشیا کےصدر کو بتا یا کہ پا کستان نے مسلسل کوشش کی ہے کہ د یرینہ تصفیہ طلب مسلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطا بق پر امن طریقے سے حل کیا جا ئے تاہم بھارتی ضد اورہٹ دھرمی اس کی راہ میں مسلسل رکاوٹ ہے ،وزیر اعظم نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری اس دیرینہ تصفیہ طلب ایشو کو حل کرنے میں مدد دے اور اپنا کردار ادا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا پر زور د یا جا ئے کہ وہ اس ایشو کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرے ۔دو نوں راہنمائوں نے اتفا ق کیا کہ اس مسلہ کو بین الا قوامی قانون کے فریم ورک میں رہتے ہوئے پر امن طر یقے سے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم پا کستان اور انڈو نیشیا کے سفر کے در میان یہ پہلا رابطہ ہے۔ علاوہ ازیں اتوار کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نازی ازم سے متاثر آر ایس ایس کے نظریات کے سائے میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، کریک ڈائون اور کشمیریوں کے قتل عام کے مناظر سامنے آرہے ہیں، بھارت کی کوشش ہے کہ نسلی بنیادوں پر نسل کشی کا سہارا لے کر کشمیر میں آبادیات کا تناسب تبدیل کیا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ نازی آرین بالادستی کی طرح آر ایس ایس کے ہندو راج کے پرفتن نظریے کے اثرات مقبوضہ کشمیر تک ہی محدود نہیں رہیں گے بلکہ بھارت کے مسلمان بھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے اور معاملہ بالآخر پاکستان پر حملے تک جا پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوراج کے کارندے ہٹلر کے لبرل ازم ہی کی ایک قسم ہیں۔وزیر اعظم نے سوال کیا کہ کیا دنیا خاموشی سے تماشہ دیکھے گی اور میونخ میں ہٹلر کی طرح اب بھی ظالم کی خوشامد کا رستہ اپنائے گی۔

تازہ ترین