• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ امپائر علیم ڈار نے ویسٹ انڈین امپائر اسٹیو بکنر کا سب سے زیادہ128 ٹیسٹ میچز سپروائز کرنے کا عالمی ریکارڈ برابر کردیا۔


لگاتار تین بار دنیا کے بہترین امپائر کا ایوارڈ جیتنے والے علیم ڈار نے لارڈز میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میں یہ اعزاز اپنے نام کیا۔

علیم ڈار نے ٹیسٹ میچز کا ریکارڈ برابر کرنے کو پاکستان اور اپنے لیے اعزاز قرار دیا ہے۔

51 سالہ علیم ڈار کا کہنا ہے کہ اسٹیو بکنر میرے رول ماڈل ہیں، ان کے ٹیسٹ میچز کے ریکارڈ کو برابر کرنا میرے لیے بہت اعزاز کی بات ہے، 206 ایک روزہ اور 43 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں امپائرنگ کرنے والے علیم ڈار نے پی سی بی اور اپنے کلب پی اینڈ ٹی جیم خانہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔

علیم ڈار نے آئی سی سی کے ساتھ اپنے اہل خانہ اور دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سپورٹ کی بدولت ہی یہ کارنامہ انجام دینے کے قابل ہوا ہوں۔

بکنر نے 1989 سے 2009 تک امپائرنگ کی تھی اور امپائرنگ کے اسی بلند معیار کی وجہ سے وہ 3 بار آئی سی سی کے بہترین امپائر کا ایوارڈ بھی جیت چکے ہیں۔ علیم ڈار کو جنوبی افریقا کے روڈی کوٹزن کے سب سے زیادہ 209 ون ڈے انٹرنیشنل کا عالمی ریکارڈ برابر کرنے کے لیے بھی مزید 4 ایک روزہ میچز کی ضرورت ہے۔ انہیں 206 ون ڈے انٹرنیشنل اور43 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں امپائرنگ کا اعزاز حاصل ہے۔

آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں شامل پاکستانی امپائر علیم ڈار کو ورلڈکپ کے سیمی فائنلز کے بعد لارڈز کے متنازع فائنل میں بھی امپائرنگ نہیں دی گئی تھی۔ علیم ڈار نے 2007 اور 2011 کے عالمی کپ کے فائنل میچز میں امپائرنگ کی تھی اور 2007 کے فائنل میں کم روشنی کے باوجود کھیل جاری رکھنے کے تنازع کے سبب انہیں اور ان کے دیگر ساتھی امپائرز کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور یہ اسی کا نتیجہ تھا کہ اس کے بعد ہونے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انہیں امپائرز پینل میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

اسی طرح 2015 کے عالمی کپ کے 2 میچوں میں ان کے 2 فیصلے تنقید کی زد میں آئے تھے جس کے بعد وہ سیمی فائنل اور فائنل میں امپائرنگ نہیں کرسکے تھے تاہم مجموعی طور پر علیم ڈار کا امپائرنگ کیریئر بہت شاندار رہا ہے جس میں ان کے درست فیصلے مثال کے طور پر پیش کیےجاتے رہے ہیں۔

تازہ ترین