• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں پاکستانیوں، کشمیریوں اور انسانی ہمدردی رکھنے والے دیگر لوگوں کی بڑی تعداد نے جمعرات کی شام مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرے کا اہتمام ناروے کی سماجی شخصیت محسن راجہ کی تنظیم نارویجن پاکستانی سوشل نیٹ ورک نے دیگر شخصیات اور تنظیموں کے تعاون سے کیا تھا۔

یہ مظاہرہ جموں و کشمیر کی جداگانہ حیثیت کو ختم کرکے اسے بھارت کا حصہ قرار دینے کے مودی حکومت کے حالیہ اقدام کے خلاف اور مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم پر احتجاج کے طور پر کیا گیا۔

مظاہرین جنہوں نے مختلف نعروں پر مشتمل کتبے اور کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے، بھارت کی ظالمانہ روش کے خلاف نعرے لگائے۔ ان نعروں میں ’’لے کر رہیں گے، آزادی، کشمیر کو آزاد کرو، شیم شیم انڈیا شیم شیم‘‘ شامل تھے۔

مظاہرین نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی فوجیں جموں و کشمیر سے واپس بلائے اور کشمیریوں کو ان کی مرضی کے مطابق، اقوام متحدہ کی نگرانی میں فیصلے کرنے کا حق دیا جائے۔

مقررین نےکہاکہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، بھارت نے سات دہائیوں سے اس کے بڑے حصے پر قبضہ کیا ہوا ہے اور اب مودی حکومت نے اپنے ملک کے آئین کی دو شقوں کو ختم کرکے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم کردی ہے اور اس علاقے کو بھارت میں شامل کرلیا ہے۔ خطہ کشمیر ہرگز بھارت کا حصہ نہیں اور بھارت نے اس علاقے پر سات عشروں سے غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے۔

مظاہرین نے عالمی برادری اور خاص طور پر بڑی طاقتوں امریکہ اور یورپ سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے میں ان کی مدد کریں اور بھارت پر زور دیں کہ وہ اپنی فوجیں مقبوضہ کشمیر سے واپس بلا کر کشمیریوں پر مظالم بند کرے۔

مظاہرے کے منتظم محسن راجہ نے بتایاکہ اس مظاہرے کا مقصد دنیا تک ان مظلوم کشمیریوں کی آواز کو پہنچانا ہے جو دس گیارہ دنوں سے محاصرے میں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو ہے، وہاں کے لوگ غذائی قلت کا شکار ہورہے ہیں اور ان کا ہرقسم کا رابطہ رہتی دنیا سے کاٹ دیا گیا ہے۔ بھارت انسانی حقوق کے سنگین جرائم میں ملوث ہے۔

عالمی برادری کو اس صورتحال کا فوری نوٹس لے کر کشمیریوں کو ظلم و بربریت نجات دلانا ہوگی۔

تازہ ترین