• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوم سیاہ، برمنگھم اور گلاسگو سمیت کئی یورپی شہروں میں بھارت کے خلاف مظاہرے

برمنگھم/ لوٹن/ گلاسگو/ کوپن ہیگن/ ڈبلن/ جنیوا/ پیرس/ ویانا (ابرار مغل/ شہزاد علی/ طاہر انعام شیخ/ فرح وسیم بٹ/ رضا چوہدری/ اکرم باجوہ/ پ ر) بھارت کے یوم آزادی پر لندن کی طرح برمنگھم اور گلاسگو سمیت یورپ کے مختلف شہروں میں بھرپور یوم سیاہ منایا گیا اور مظاہرے کئے گئے۔ برمنگھم سے نمائندہ جنگ کے مطابق بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر لندن کے بعد برمنگھم میں انڈین قونصلیٹ کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مختلف کشمیری تنظیموں اور جماعتوں کے مشترکہ تعاون سے ہونے والے اس پرامن مظاہرے میں جہاں خواتین اور بچوں سمیت سیکڑوں مظاہرین نے بھارت مخالف نعروں پر مبنی پلے کارڈ اور کتبے اٹھاکر شرکت کی وہیں مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے اعتدال پسند تنطیم انڈین ورکرز ایسوسی ایشن برطانیہ، اسٹاپ دی وار کولیشن، خالصتان تحریک سمیت بھارتی دلتوں اور بنگلہ دیشی کمیونٹی کے نمائندوں نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ مظاہرین نے بھارت سرکار کے مظالم اور مودی کے مذموم مقاصد کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔ جبکہ اس موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا مجسمہ بھی رکھا گیا جہاں مظاہرین نے جوتے برساکر غم و غصہ کا اظہار کیا۔ بھارتی مظالم اور تشدد کو بے نقاب کرنے اور نہتے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے بعض مظاہرین نے خون آلود لباس اور آہنی زنجیریں بھی پہن رکھی تھیں۔ لوٹن سے نمائندہ جنگ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر لوٹن کمیونٹی کے تبصرے جاری ہیں اور ساتھ ہی ان بلند حوصلوں اور عزم کا اظہار بھی کیا گیا ہے کہ کشمیر کی آزادی اور پوری ریاست جموں و کشمیر کو مملکت پاکستان کا حصہ بنائے جانے تک جدوجہد آخری دم تک جاری رہے گی۔ ممتاز شخصیات جن میں سربراہ ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ نذیر احمد قریشی، چیئرمین بلڈنگ برجز راجہ اکبر داد خان، سینئر رہنما لوٹن اسلامک کلچرل سوسائٹی اور کشمیر کے حوالے سرگرمیوں کے لوٹن کمیونٹیز کے کو آرڈینیٹر حاجی چوہدری محمد قربان، ماسکس لیڈر راجہ فیصل حسین کیانی راجپوت، ممتاز علمائے دین مولانا حافظ اعجاز احمد، مولانا قاضی عبدالرشید چشتی، مولانا محمد اقبال اعوان، قاری نذیر محمد، پروفیسر مسعود اختر ہزاروی، ممتاز شخصیات خان محبوب خان چشتی، قاضی ضیاءالمصطفیٰ، قاضی سراج المصطفیٰ، قاضی سراج المصطفیٰ شامل ہیں نے کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر پر سرگرمیاں آزادی کشمیر کے حصول تک جاری رہیں گی، متعدد شخصیات نے کہا ہے کہ لندن میں کشمیر کے حوالے سے پندرہ اگست بھارت کے یوم آزادی پر بہت بڑا مظاہرہ یہ ایک تاریخی یوم سیاہ تھا جس کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔ اسی طرح گزشتہ جمعہ کو لوٹن سینٹرل ماسک سے لوٹن ٹائون ہال تک جو پرامن واک کی گئی اور جس میں سیکڑوں لوگ بلا رنگ نسل مذہب شریک ہوئے کو لوٹن کمیونٹی کی اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے تک اس طرح کی کاوشیں جاری و ساری رہیں گی۔ سربراہ ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ نذیر احمد قریشی نے کہا کہ کشمیر کا درجہ تبدیل کرتے ہی سارے مقبوضہ کشمیر کو بھارت نے وسیع جیل خانے میں تبدیل کر دیا ہے۔ انٹرنیٹ کے اس دور میں ظلم عظیم ہے کہ کشمیر میں انٹر نیٹ بند ہیں اور ٹیلی فون تک بند کر دیئے گئے ریاست کی نمایاں لیڈر شپ کو جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔ راجہ اکبر داد خان المعروف اے ڈی خان نے کہا ہے لندن عظیم الشان مظاہرہ نے کشمیر ایشو میں ایک نئی جان ڈال دی ہے اور اب مسئلہ کشمیر کو مزید نظر انداز کرنا بین الاقوامی امن کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ جامعہ اسلامیہ غوثیہ کے قاضی عبدالرشید چشتی اور جامعہ اسلامیہ غوثیہ کے ٹرسٹی خان محبوب خان چشتی نے جنگ سے بات چیت میں کہا ہے کہ جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن سے تحریک آزادی کشمیر کی سرگرمیوں میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے۔ کشمیر پر تمام پروگراموں میں جامعہ کا نمایاں رول ہے اور کشمیر کی آزادی کے لئے جامعہ اسلامیہ غوثیہ اپنا متحرک کردار جاری رکھے گی۔ یوکے اسلامک مشن کے زیراہتمام مدینہ مسجد کے خطیب مولانا محمد اقبال اعوان اور قاری نذیر محمد نے کہا ہے کہ بھارت کی چیرہ دستیوں کو ہر سطح پر اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کر کے آخری حد عبور کردی، امت مسلمہ اور اقوام عالم کو بھارت کے ان اقدامات کا سختی سے نوٹس لینا چاہئے۔ الحرا ایجوکیشنل کلچرل ٹرسٹ مسجد کے ڈائریکٹر پروفیسر مسعود اختر ہزاروی نے کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کے لئے ہم پاکستانی کشمیریوں کے شانہ بشانہ ان کی جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ گلاسگو سے نمائندہ جنگ کے مطابق بھارت کے یوم آزادی کو اسکاٹ لینڈ کے کشمیریوں اور پاکستانیوں نے بڑے پرجوش طور پر یوم سیاہ کے طور پر منایا، جس میں پورے اسکاٹ لینڈ میں مقیم مختلف دور دراز شہروں سے بھی پاکستانیو اور کشمیریوں نے شرکت کی، مظاہرین بڑے پرجوش انداز میں نعرے بلند کرتے رہے، اسکاٹش ہیومن فورم کے زیراہتمام جارج اسکوائر گلاسگو میں ہونے والے اس پروگرام کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر جاوید حسین گل نے ادا کئے، جبکہ برطانوی پارلیمنٹ کی ممبر ایلس ٹویلڈ، اسکاٹش پارلیمنٹ کے ممبران انس سرورٍ، ساندرہ وائٹ، کونسلر ثریا صدیق، کونسلر میکڈونلڈ، مرزا امین، سید طفیل حسین شاہ، چوہدری عبدالمجید، محمد شعیب، صوفی علی احمد، سید خورشید بخاری، خالد جاوید، سید ناصر جعفری، ڈاکٹر رفیق حبیب، خورشید خان، راجہ اقبال آف انورنس، ڈاکٹر عمران جہانگیر و دیگر مقررین نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے دفعہ370کا خاتمہ کرکے جو غیر آئینی قدم اٹھایا، وہ اقوام متحدہ اور شملہ معاہدے کے بالکل خلاف ہے، یو این او اور دنیا کی تمام انصاف پسند اقوام کو چاہیے کہ وہ بھارت کو مجبور کریں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی سابقہ حیثیت بحال کرکے وہاں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کرائے، کشمیر سے اپنی سات لاکھ سے زیادہ افواج واپس بلائے، مقررین نے شرکا پر زور دیا کہ وہ وفود کی شکل میں اپنے اپنے ممبران پارلیمنٹ کے پاس جائیں اور ان کو بھارتی مظالم سے آگاہ کریں۔ مظلوم کشمیریوں کے لئے ہندوستان کے یوم آزادی پہ ڈنمارک میں کشمیری، سکھ اور پاکستانی کمیونٹی نے انڈین ایمبیسی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کا اہتمام کشمیر سوسائٹی ڈنمارک نے کیا تھا اس میں تمام پاکستانی سیاسی، سماجی تنظیمات نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر شفقت رحیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم کسی ایسے فیصلے کو نہیں مانتے جو مظفر آباد اور سرینگر کی اسمبلی میں نہ ہو۔ پاکستان کمیونٹی فورم کے چیئرمین راجہ شنات نے کہا کہ تاریخ کا مطالعہ بتاتا ہے کہ کیسے بھارت نے کشمیر میں دہائیوں سے ظلم وستم کا بازار گرم کررکھا ہے۔ کوپن ہیگن بلدیہ کے حال ہی میں منتحب ہونے والے سید اعجاز حیدر بخاری نے کہا مودی کو بتاتا چلوں کہ مسلمان موت سے نہیں ڈرتا، مسلمان کی تو زندگی شروع ہی شہادت کے بعد ہوتی ہے۔ تحریک اسلامی کشمیر کے امتیاز حسین سویہ نے کہا ہم کل بھی سید علی گیلانی کے ساتھ کھڑے تھے اور آزادی ملنے تک اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ رہیں گے۔ مسلم لیگ ن کے راجہ فرہاد احمد نے کہا کہ ہم قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کے لئے ہرممکن مدد کے لئے تیار ہیں۔میاں منیر نے کہا کشمیریوں کے خاطر ہزار احتجاج بھی کرنے پڑے تو کریں گے۔ ڈینش پارلیمنٹ کے رکن حیدر عباس رضوی، منہاج القرآن انٹر نینشل ڈنمارک کے صدر ڈاکٹر عرفان ظہور احمد، ڈنمارک پاکستان افیئرز کونسل کے سربراہ عنصر منظور نے کہا کہ ہم آرٹیکل تین سو ستر ختم کرنے سمیت کسی ایسے فیصلے کو نہیں مانتے جس میں کشمیری عوام کی مرضی شامل نہ ہو۔ کشمیر میں بھارتی افواج کے ظلم و بربریت اور بھارتی آئین میں آرٹیکل 370 اور 35اے خاتمے پر آئرلینڈ کے شہر لمرک میں ایک بہت بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں پاکستانی، کشمیری، افغانی، بنگالی اور عرب کمیونٹی سے کثیر تعداد میں بچوں بوڑھوں اور نوجوانوں نے شرکت کی اس ریلی کی قیادت لمرک سٹی کے میئر جیمز کولنز نے کی، ریلی کے شرکا نے مختلف قسم کے پلے کارڈز بینرز اور بڑی تعداد میں کشمیری جھنڈے اٹھائے رکھے تھے بینرز اور پلے کارڈز پر بھارتی افواج اور مودی حکومت کے خلاف اور مظلوم کشمیریوں کے حق میں نعرے درج تھے۔ ریلی لمرک سٹی کی مین اسٹریٹ سے ہوتی ہوئی پولش قونصلیٹ پہنچی اس ریلی کے چیف آرگنائزر راجہ خرم اقبال نے پولیش قونصلیٹ کو پولیش حکومت اور یورپین پارلیمنٹ کے لئے یاد داشت پیش کی اس کے بعد یہ ریلی سٹی کونسل ہال پہنچی راستے میں تمام شرکاء بھارتی افواج مودی اور اس کی حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی کرتے رہے جب یہ ریلی سٹی کونسل ہال پہنچی تو لمرک سٹی کے میئر جیمز کولنز، کونسلر جیری اوڈی کونسلر آزاد تعلق دار کو یادداشت پیش کی گئی، لمرک میئر جیمز کولنز، کونسلر جیری اوڈی کونسلر آزاد تعلق دار نے کہا کہ آج ہم یہاں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے جمع ہوئے ہیں کشمیر کی طرح ماضی میں ہمارا بھی ناردن آئرلینڈ میں اسی طرح کا مسئلہ تھا بھارتی آئین میں آرٹیکل 370 اور 35 اے کا خاتمہ اور پھر کشمیری عوام پر جو ظلم و ستم ہو رہا ہے ہمیں اس کا بڑا افسوس ہے انڈیا نے اپنے قوانین کے ساتھ ساتھ انٹر نیشنل قوانین کو بھی توڑا ہے ہم اس آواز کو اپنی پارلیمنٹ میں بھی اٹھائیں گے اس ریلی کے چیف آرگنائزر راجہ خرم اقبال اور لمرک سٹی کے معروف قانون دان اسحاق درانی اور دیگر ریلی کے شرکاء نے بھی نہایت غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہے، اگر بھارت اس ریاستی دہشت گردی سے باز نہ آیا تو اس خطہ میں امن کے لئے بھارت بہت بڑا خطرہ ثابت ہوگا اور پھر اس کے ساتھ سے اس خطہ کے علاوہ دیگر کئی ممالک بھی متاثر ہوں گے۔ بھارتی یوم آزادی کے موقع پر15اگست کو سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میںUNOکے دفتر کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں پاکستانی، کشمیری اور سکھ برادری نے بھرپور شرکت کی اور لوگوں نے پاکستانی جھنڈےٍ کشمیری جھنڈے اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، لوگوں نے کشمیریوں کے حق میں زبردست نعرے بازی کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بننے بیٹھی ہیں، پیرس میں نمائندہ جنگ کے مطابق پیرس کے اہم مقام ایفل ٹاور کے سامنے بھارت کے خلاف بھر پور تاریخی مظاہرہ کیا گیا۔ فرانس بھر سے سیکڑوں افراد جن میں خواتین بھی شامل تھیں نے مظاہرے میں مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے ریاستی درجے کوختم کرنے کی مکروہ سازش، ظالمانہ اور غیر آئینی اقدامات کے خلاف پاکستانی و کشمیری کمیونٹی مکمل طور پر متحد ہے اور کشمیر کی آزادی تک یوم سیاہ مناتی رہے گی اس مظاہرے کو کامیاب کرنے میں معروف کاروباری شخصیات چوہدری محمد عارف، سردار ظہور اقبال، چوہدری لیاقت سماعلیہ، چوہدری محمد افضل خونن، پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری منیر وڑائچ، شیخ نعمت اللہ کوارڈینیٹر پی ٹی آئی فرانس، یاسر قدیر، عبدالقدیر، پیپلز پارٹی فرانس کے رضی الحسن ڈھل بنگش ادارہ منہاج القرآن فرانس کے شیخ فیاص آحمد چوہدری سلمان اسلم اور سلیم خان صدر، چوہدری نوید پکھووال اور میاں ساجد گورسی، جموں و کشمیر فورم فرانس کے مرزا آصف جرال اور ذوالفقار عزیز، انٹر نیشنل پیس فورم فرانس کے عمران رشید چوہدری اور راجہ اشفاق احمد، انجمن فلاح دارین فرانس کے شیخ غلام حیسن، پشتون آرگنائزیشن فرانس کے سید انعام اللہ خان نے ساتھیوں کے ساتھ بھرپور شرکت کی۔ خواتین میں روحی بانو، آصفہ ہاشمی، ناصرہ خان سمیت متعدد خواتین کا جوش اور جذبہ قابل ستائش تھا، یوم سیاہ میں شرکت کرنے والے مظاہرین نے بازؤئوں پر کالی پٹیاں باندھ رکھی تھیں قومی پرچم آزاد کشمیر کے پرچموں کے علاوہ کالے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور اکثر نےکالے کپڑے پہن کر شرکت کی۔ پوری دنیا کی طرح آسٹریا کے دارلحکومت ویانا میں پاک فرینڈز آسٹریا کے صدر حاجی غلام مصطفی بلوچ کی زیر قیادت15اگست بروز جمعرات بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر ویانا میں یوم سیاہ منایا گیا اور یوم یکجہتی کشمیر کی پُرامن ریلی ایک کلو میٹر کا سفر طے کرتے ہوئے بھارتی سفارتخانہ ویانا کے سامنے نکالی گی جس میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کی خواتین و مرد حضرات کے علاوہ بچوں نے بھرپور شرکت کی اور ویانا کی تاریخ میں بھارتی سفارت خانہ ویانا کے سامنے پہلی مرتبہ سیکٹروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ یوم یکجہتی کشمیر ریلی میں مقررین حاجی غلام مصطفی بلوچ، مظہر عباس جعفری، پروفیسر ملک شوکت اعوان، فاروق چوہدری، الحاج اکرم بٹ،عمیر الطاف ،اکرم باجوہ، رانا ادریس، بابر فہیم خان، عرفان شاہد، محسن بلوچ اور بچی حاجراں بلوچ نے اقوام متحدہ اور یورپین یونین سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور کشمیری عوام پر بھارتی فوج کی ظلم بربریت بند کرانے میں اہم کردار ادا کرے اور بھارتی فوج نے کشمیری میں بارہ روز سے کرفیو لگا رکھا ہے اور کشمیری اپنے مذہبی تہوار پر قربانیاں بھی نہیں کرسکے اس کا فوراً نوٹس لے۔ مقررین نے پاک فوج کے قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ یوم یکجہتی کشمیرریلی میں مظاہرین شرکاء نے پاکستانی اور کشمیر کے جھنڈے اور کتبے اُٹھا رکھے تھے اور کتبوں پر بھارت اور مودی کے خلاف اور کشمیریوں اور پاکستان کے حق میں نعرے درج تھے۔ یوم یکجہتی کشمیر ریلی جب بھارتی سفارتخانہ ویانا کے سامنے پہنچی تو مظاہرہ کا جوش و خروش قابل دید تھا اور مودی مردہ باد مودی دہشت گرد اور بھارت شیم، شیم کے نعروں سے ویانا کی سٹرکیں گونج اُٹھیں۔ یوم یکجہتی کشمیر ریلی کے اختتام پر پی ایف اے کے صدر حاجی غلام مصطفی بلوچ نے دعائیہ کلمات میں اُمت مسلمہ اور پاکستان کی سلامتی اور پاک فوج اور سیکورٹی اداروں کے شہداء کے لئے اور خصوصاً کشمیر کی آزادی اور سلامتی اور کشمیری شہداء اور زخمیوں کے لئے خصوصی دعا کرائی۔

تازہ ترین