• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیمبرج میں چوہدری رحمت علی کی قبر پر کمیونٹی رہنماؤں کی حاضری

کیمبرج/برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی)زندہ قومیں نہ صرف اپنے اسلاف کے کارہائے نمایاں کو اجاگر کرتی ہیں بلکہ انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ انکی قومی وملی خدمات کو نئی نسل میں نمایاں کرنے کیلئے تقاریب کا اہتمام بھی کرتی ہیں۔ لفظ ’’پاکستان‘‘ کے خالق چوہدری رحمت علیؒ نے ملک کا ایسا نام پیش کیا جس میں ایک روحانی طاقت چھپی ہوئی تھی۔جسکی مضبوط بنیاد کو سامنے رکھتے ہوئے تصور پاکستان حضرت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے روشن فرمودات کو سامنے رکھتے ہوئے بانی پاکستان حضرت قائداعظم اور انکی ٹیم کی مسلسل محنت سے اسی لفظ پاکستان پر مملکت پاکستان دنیا کے نقشے پر ابھر کر سامنے آیا۔ آج پاکستان کا شمار دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ورلڈمسلم فیڈریشن کے ڈائریکٹر علامہ سید ظفر اللہ شاہ نے کیمبرج کے قبرستان میں لفظ پاکستان کے خالق چوہدری رحمت علیؒ کی قبرانور پر یوم آزادی کے دن پھول چڑھائے اور خصوصی دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر قائداعظم ٹرسٹ برطانیہ کے چیئرمین راجہ محمد اشتیاق خان، کل جماعتی کشمیر بین الاقوامی رابطہ کمیٹی کے سرپرست اعلیٰ مفتی فضل احمد قادری، منہاج القرآن کے اعجاز احمد صدیقی، حاجی قربان، صاحبزادہ محمد رفیق چشتی سیالوی و دیگر کثیر تعداد میں پاکستانی و کشمیری کمیونٹی نے شرکت کی۔ یاد رہے کہ علامہ سید ظفراللہ شاہ نے پانچ برس قبل پاکستان کے یوم آزادی کے موقع مورخہ 14اگست کو ہی کیمبرج میں مدفون لفظ پاکستان کے خالق چوہدری رحمت علیؒ کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھانے اور دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا تھا جو تسلسل کے ساتھ آج تک جاری ہے۔ برمنگھم سٹی کونسل ہال اور پاکستان قونصلیٹ میں پرچم کشائی اور تقریب کے بعد پاکستانی جھنڈے کی مناسبت سے ملبوس لباسوں میں خواتین حضرات بذریعہ کوچ اور پرائیویٹ کاروں کے ذریعے کیمبرج کا رخ کرتے ہیں اور سہ پہر تین بجے اجتماعی دعائیہ تقریب کا انعقاد ہوتا ہے۔ سید ظفر اللہ شاہ نے جنگ سے گفتگو میں مزید کہا کہ اس تقریب کا مقصد اپنے اسلاف کے کارناموں پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوان نسل کو اپنے بزرگوں کے کارہائے نمایاں سے آگاہ کرنا مقصود ہوتا ہے۔ پانچ برس قبل جس خوبصورت تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا آج ایک بہت بڑا قافلہ بن چکا ہے۔ خواتین حضرات14اگست کو بڑی بے تابی سے اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ یوم آزادی کو کیمبرج جیسے تاریخی شہر کے تاریخی قبرستان میں پاکستان کے قومی ہیرو کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ راجہ اشتیاق خان نے کہا کہ قائداعظم ٹرسٹ برطانیہ قائم کرنے کا مقصد بھی یہی تھا کہ اپنے بزرگوں اور بانیان پاکستان کا مقام و مرتبہ بلند کرنا اور نوجوان نسل کو تاریخ سے آگاہ کرنا تاکہ جب وہ دیگر کمیونٹیز کے ساتھ ملیں تو اپنے شاندار ماضی پر فخر کرسکیں۔ مفتی فضل احمد قادری نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تیزی سے تبدیل ہوتی صورتحال کے پیش نظربانیان پاکستان کی رہ رہ کر یاد ستاتی ہے کہ کس طرح انہوں نے دو قومی نظریہ پیش کرکے مملکت پاکستان حاصل کیا تھا۔ وگرنہ آج مقبوضہ جموں و کشمیر کے حالات ہمارے سامنے ہیں کس طرح بھارتی حکومت نے ان پر عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے۔ ٹھیک دن تین بجے پاکستان زندہ باد نعرہ تکبیر اور بھارتی غاصبو چھوڑ دو کشمیر کو نعروں کی گونج میں اجتماعی دعا کے ساتھ ہی قافلہ سید ظفراللہ شاہ کی قیادت میں واپس برمنگھم روانہ ہوا۔

تازہ ترین