• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چڑیا گھر کے انتظامی امور حوالے نہ کرنے پر توہین عدالت کا نوٹس

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے چڑیا گھر کے انتظامی امور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حوالے نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کے حکام کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ چڑیا گھر کے انتظامات وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حوالے کیوں نہیں کئے۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کو بھی 29 اگست کو اسلام آباد ہائی کورٹ طلب کر لیا۔ فاضل چیف جسٹس نے ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات سے استفسار کیا کہ 5 جولائی کے عدالتی حکم پر عمل کیوں نہیں کیا؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود ایم سی آئی نے چڑیا گھر کے دفاتر لاک کر کے انتظامی امور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حوالے نہیں کئے۔ چڑیا گھر میں جانوروں کی حالت بدتر ہوتی جا رہی ہے اور زخمی نایاب ریچھ کی حالت بھی تشویشناک ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 5 جولائی کو مرغزار چڑیا گھر کا انتظام عارضی طور پر وزارت موسمیاتی تبدیلی کو سونپنے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری کو بیمار جانوروں کا علاج کرانے اور باقی جانوروں کو نقصان سے بچانے کے اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل اویس اعوان کے مطابق مرغزار چڑیا گھر کی انتظامیہ جانوروں کی مناسب دیکھ بھال کرنے سے قاصر ہے۔ ہمالین ریچھ سمیت بعض جانور زخمی ہوئے مگر ان کا علاج نہیں کرایا گیا۔ مارش مگر مچھ اور منگولین باز کو جس قدر دیکھ بھال کی ضرورت ہے وہ نہیں ہو رہی۔
تازہ ترین