• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو نئی ملازمت کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا ہے۔


پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے فارغ ہونے کے بعد انہوں نے بنگلہ دیش کی کوچنگ کی درخواست دی لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ مکی آرتھر کو اب کسی اور ملک میں قسمت آزمانا ہوگی۔

مکی آرتھر کی جگہ پاکستان کرکٹ بورڈ کسی پاکستان کوچ کا تقرر کرنا چاہتا ہے۔ سابق کپتان مصباح الحق کوچ کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔

ہفتے کو جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ رسل ڈومینگو کو بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کا نیا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ کے سابق ہیڈ کوچ مائیک ہیسن اور پاکستان کے سابق کوچ مکی آرتھر نے بھی درخواست دی تھی لیکن دونوں پر ڈومینگو کو ترجیح دی گئی۔ ڈمینگو 2013 سے 2017ء تک جنوبی افریقا کے ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں۔

ورلڈ کپ کی خراب کارکردگی کے بعد بنگلہ دیش نے اسٹیو روہوڈز کو برطرف کردیا تھا۔ ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش نے آٹھویں پوزیشن حاصل کی تھی۔

بنگلہ دیش بورڈ کے صدر نظم الحسن سید کا کہنا ہے کہ ڈومینگو کو طویل المعیاد پلاننگ اور فل ٹائم دستیابی کے بعد کوچ بنایا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت قومی کرکٹ ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مکی آرتھر کے علاوہ جن افراد کے معاہدے 15 اگست کو ختم ہو گئے ہیں، ان میں بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، بولنگ کوچ اظہر محمود اور ٹرینر گرانٹ لوڈن شامل ہیں۔

کرکٹ ورلڈ کپ 2019 میں پاکستانی ٹیم کے سیمی فائنل میں نہ پہنچ پانے کے بعد سے یہ خبریں گردش میں تھیں کہ پی سی بی کوچنگ اسٹاف میں تبدیلیوں کا ارادہ رکھتا ہے۔ مکی آرتھر ناراض ہوکر مایوس کن انداز میں وطن واپس روانہ ہوگئے تھے۔

مکی آرتھر چھ مئی 2016 کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مقرر کیے گئے تھے اور اس وقت یہ عہدہ سابق فاسٹ بولر وقار یونس کے جانے سے خالی ہوا تھا۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے مکی آرتھر نے 28 ٹیسٹ میچوں میں ذمہ داری نبھائی، جن میں سے پاکستان نے صرف 10جیتے، 17 میں شکست ہوئی اور ایک ٹیسٹ ڈرا رہا۔ ون ڈے انٹرنیشنل میں مکی آرتھر کے نام کے آگے چیمپینز ٹرافی کی جیت درج ہے لیکن ون ڈے انٹرنیشنل میں بطور پاکستانی کوچ مکی آرتھر کا مجموعی ریکارڈ غیر متاثر کن ہے کیونکہ ان کے دور میں کھیلے گئے 66 ون ڈے میچوں میں سے پاکستانی ٹیم صرف 29 میچ جیتنے میں کامیاب ہو سکی، 34 میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور تین میچ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے۔

تازہ ترین
تازہ ترین