• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدلنے کیلئے غیر آئینی طریقہ استعمال کیا گیا، ترجمان کانگریس

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)آل آنڈیا کانگریس کے ترجمان میم افضل کا کہنا ہے کہ بھارت کی موجودہ حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت بدلنے کے لیے آئین میں ترمیم کے لیے ’’غیر آئینی طریقہ کار‘‘ استعمال کیا ہے۔ترجمان نے کہا ہے کہ تاریخی اعتبار سے اب تک کشمیر کے حوالے سے 45 آئینی ترامیم کی گئی ہیں؛ اور ہر ترمیم کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی اسمبلی نے منظور کیا۔انھوں نے کہا کہ اس بار چونکہ یہ منظوری مقبوضہ بھارتی کشمیر کے گورنر کے ذریعے لی گئی جو عوامی نمائندہ نہیں ہے، اس لیے کانگریس پارٹی کا مؤقف ہے کہ یہ ایک غیر آئینی اقدام ہے، جسے مقبوضہ جموں اور کشمیر کے عوام کی حمایت حاصل نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں مودی سرکار کے اس فیصلے کو عوامی حمایت حاصل ہے جب کہ موجودہ سیاسی ماحول میں اپوزیشن جماعتوں کے لیے اس مسئلے پر مخالفت کے لیے ماحول سازگار نہیں ہے۔دوسری جانب، امریکی تھنک ٹینک ’یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس‘ سے وابستہ دہلی میں تجزیہ کار وکرم سنگھ نے امریکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کے نزدیک مقبوضہ کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت کو جمہوری طریقے سے بدلا گیا اور بھارتی پارلیمان کی اکثریت نے اس تجویز کو منظور کیا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ اس لیے، بھارتی انتظامیہ اس تاثر سے انکار کرتی ہے کہ مقبوضہ جموں اور کشمیر کو جبری طور پر بھارت کا حصہ بنایا گیا ہے۔

تازہ ترین