• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PTIحکومت کا پہلا سال مکمل،کرپشن پر بڑے سیاستدانوں کی گرفتاریاں ہوئیں

اسلام آباد ( طارق بٹ ) ہفتہ کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا پہلاسال مکمل ہوگیا ، 17 اگست 2018 کے دن وزیر اعظم عمران خان نے حلف اٹھا یا تھا ، گزشتہ ایک سال کے دوران پی ٹی آئی کی حکومت کا زیا دہ تر وقت نیب کے ذریعے حزب اختلاف دو بڑی جماعتوں کے درجن کے قریب رہنما بشمول بڑے لیڈر گرفتار کئے گئے اسطرح کہہ سکتے ہیں کہ گزشتہ سال گرفتاریوں کا سال تھا اس حکمراں جماعت کے چند رہنماؤں کا بھی تھوڑا سا حصہ ہے۔ نیب کو موقف ہےکہ جن کیخلاف ثبوت موجود ہیں ان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے ، ہمارے نزدیک کوئی حکومت یا اپوزیشن ارکان نہیں جو کرپشن میں ملوث ہوگا اس کیخلاف کارروائی ہوگی ۔ رواں سال 6 فروری کو نیب نے پنجاب سینئر منسٹر علیم خان کو گرفتار کیا تھا گو کہ انہیں پنجاب ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کردیا مگر انہیں وزارت سے ہاتھ دھونے پڑے ، پاکستان مسلم لیگ ن کے تمام بڑے لیڈر اس وقت قید میں ہیں پاکستان پیپلز پارٹی کے لئے بھی یہ سال مشکلات کا سال تھا کیونکہ نیب نے ان پر سنگین مقدمات بنائے تھے ،حکومت کا کہنا تھا یہ تمام مقدمات نیب نے بنائے اور حکومت کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے،پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف زرداری ، ان کی بہن فریال تالپور جب عبوری ضمانت ختم ہوئی تو انہیں گرفتار کرلیا گیا ، سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کو 20 فروری کو اسلام آباد میں گرفتار کیا گیا،ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی اسمبلی کا اسپیکر کو گرفتار کیا گیا ہےجبکہ کہ ان ساتھ شرجیل میمن اکتوبر میں گرفتا ر کیا گیا تھا، مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کو بھی گرفتار کیا گیا جب وہ اپنے والد سے ملنے جیل میں آئیں تھیں،اسی دن یوسف عباس کو بھی گرفتارکیا گیا تھا، 5 اکتوبر کو 2018 کو شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا تھا اسی طرح سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو 29 جولائی 2019 کو ایل این جی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ 11 جون2019 کو اسی طرح حمزہ شہباز کو گرفتا رکیا گیااور پھر اسی طرح سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے سعد رفیق اور سلمان رفیق کو گرفتار کیا گیا۔ پی ایم ایل کے ایک اور لیڈر انجینئر قمرالاسلام تاہم ان کو ضمانت پر رہائی مل گئی ۔حنیف عباسی کو 21 جولائی 2018 کو انتخابات سے پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔ دو بیوروکریٹ جو کہ اعلیٰ عہدوں پر فائز تھے اور جیل بھیج دئیے گئے۔
تازہ ترین