• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پاکستان ایشین ٹائیگر یا لاہور کو پیرس بنانے کیلئے نہیں ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل کیلئے بنا، عمران خان


اسلام آباد (نمائندہ جنگ / ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ایشین ٹائیگر یا لاہور کو پیرس بنانے کیلئے نہیں بلکہ ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل کیلئے قائم ہوا تھا، پاکستان نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا، کشمیر کے معاملے پر دو ٹوک موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال پر غور کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ 50؍ برسوں میں پہلی مرتبہ دنیا کے اعلیٰ ترین سفارتی فورم نے اس مسئلے کو اٹھایا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ان قراردادوں کی توثیق ہے لہٰذا کشمیری عوام کی مشکلات کو دور کرنا اور تنازع کے حل کے یقینی بنانا اس عالمی ادارے کی ذمہ داری ہے، امریکی صدر ٹرمپ کو کشمیر میں کریک ڈائون اور ممکنہ نسل کشی کے خدشے سے آگاہ کر دیا ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار خصوصی افراد کیلئے صحت سہولت کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب، پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان سے ملاقات اور اپنی ٹوئیٹ میں کیا۔ انہوں نے پلاسٹک بیگز پر پابندی کا دائرہ دیگر شہروں تک پھیلانے کی بھی ہدایت دی۔ تفصیلات کے مطابق، اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی کے سربراہ حکومت پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کی باتیں کرتے تھے، کسی کا وژن صرف یہی تھا کہ لاہور کو پیرس بنانا ہے، پاکستان ایشین ٹائیگر یا لاہور کو پیرس بنانے کیلئے نہیں بنا تھا، بلکہ یہ ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل کیلئے بنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ رحم، عدل و انصاف، احساس اور انسانیت کے اصولوں پر قائم کی گئی تھی، ان اصولوں پر عمل کرنے سے ہی اللہ پاکستان کو ترقی دے گا، ہم پاکستان کو ایسی ریاست بنانا چاہتے ہیں جس میں رحم انسانیت، عدل اور انصاف ہو، پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جس وژن پر بنا تھا ہم اس سے بہت دور چلے گئے ہیں، ہمیں واپس اسی وژن پر آنا ہے، لوگوں کو اسٹیو جابز یا بل گیٹس نہیں بلکہ نبی پاک ﷺ کی زندگی کو پڑھنا چاہئے، جس معاشرے میں غریب اور نادار پر رحم نہ ہو وہ تباہ ہو جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے بہت اہم ہے کہ غربت کی لکیر کےنیچے افراد کو ہیلتھ انشورنس دیں، مجھے ہر ہفتے، ہر وزارت ایک چیز ضرور بتائے گی جو وہ کرے گی اور اس سے عام آدمی کی زندگی بہتر ہوگی۔ بابر اعوان کے ساتھ ملاقات میں کشمیر سے متعلق عالمی صورت حال اور قانونی معاملات پر مشاورت ہوئی جبکہ ملکی تازہ سیاسی،قانونی اور آئینی امور پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا موقف سن اور سمجھ رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان سفارتی محاذ پر درست سمت میں آگے بڑھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سنگین معاملے پر دوست ممالک کی حمایت پر شکر گزار ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان نے بتا یا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ روز تفصیلی بات ہوئی۔ وزیراعظم نے بتا یا کہ امریکی صدر معاملے کا بغور جائزہ لے رہے ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان نے بتا یا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، کریک ڈاؤن اور ممکنہ نسل کشی کے خدشے سے آگاہ کر دیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر عالمی سطح پر متنازعہ علاقہ ہے، بھارت یکطرفہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔ بابر اعوان نے کشمیر کاز کیلئے وزیراعظم کے دلیرانہ اقدامات کو سراہا۔ بابر اعوان نے کہا کہ وزیراعظم نے "ایشئن ہٹلر" مودی کو بے نقاب کرکے عالم اسلام کی نبض پر ہاتھ رکھا۔ بابر اعوان نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو کشمیر کا معاملہ اقوام عالم تک پہنچنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر اورلائن آف کنٹرول پر بگڑتی صورتحال پر وزیراعظم عمران خان نے دورہ لاہو رمنسوخ کردیا۔ انہیں اتوار کو ایک روزہ دورے پر لاہور جا کر شجرکاری مہم میں شرکت اور گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیراعلی عثمان بزدار سے ملاقات کے علاوہ پنجاب کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرنا تھی۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے پلاسٹک بیگ پر پابندی مہم کو ملک کے دیگر شہروں تک پھیلانے کی ہدایت دے ہے۔ ہفتہ کو وزیراعظم کی زیر صدارت کلین اینڈ گرین پاکستان منصوبے سے متعلق اجلاس ہوا جس میں مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے بریفنگ دی۔ امین اسلم نے بریفنگ میں بتایا کہ 10؍ بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت صوبائی سطح پر منصوبہ بندی کا عمل مکمل کر لیا گیا، ٹین بلین ٹری سونامی منصوبے کے سلسلے میں پی سی ون تشکیل دیے جا چکے ہیں، منصوبے کے پہلے مرحلے میں تقریبا سوا 3 ارب پودے لگائے جائیں گے جس کا 2 سال بعد جائزہ لیا جائے گا۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پلاسٹک بیگ پر پابندی کے آغاز میں ہی نہایت حوصلہ افزا نتائج موصول ہوئے، الیکٹرک وہیکلز کے ضمن میں پالیسی مرتب کر لی گئی ہے جو جلد کابینہ کے سامنے پیش کی جائے گی۔ بریفنگ میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ کلین اینڈ گرین پاکستان انڈیکس منصوبے کا آغاز ستمبر میں کیا جائے گا، منصوبے سے ہریالی، صفائی کے معیار پر شہروں اور مضافاتی علاقہ جات کی درجہ بندی کی جائے گی، پہلے مرحلے میں پنجاب کے 12، خیبر پختونخوا کے 7 شہروں میں منصوبے کو شروع کیا جائے گا جبکہ پیر کو شروع کی جانے والی شجر کاری مہم کے دوران 3 کروڑ پودے لگائے جائیں گے۔اس موقع پر وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ماحولیات کودرپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہر طبقے کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے، پلاسٹک بیگ پر پابندی مہم میں عوام کا مثبت ردعمل نہایت حوصلہ افزا ہے، اس مہم کو مکمل طور پر کامیاب بنانے کے لیے طلبا کی بھرپور شرکت پر خصوصی توجہ دی جائے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ماحولیات کے تحفظ کے حوالے سے وفاقی دارالحکومت کو ماڈل سٹی بنایا جائے، پلاسٹک بیگ پر پابندی مہم کو ملک کے دیگر شہروں تک پھیلایا جائے۔

تازہ ترین