• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی نےRSS سے مل کر شیطانی عمل کیا،خمیازہ بھگتنا پڑیگا ،مصطفیٰ بشیر

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’جرگہ ‘‘میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پاکستان مسلم لیگ ن اوروزیر آئی ٹی بہبود آبادی آزاد کشمیرڈاکٹر مصطفیٰ بشیر نے کہاہے کہ مودی نے آر ایس ایس کے ساتھ مل کر شیطانی عمل کیا ہے اس کا اسے ناصرف خمیازہ بھگتنا پڑے گا بلکہ آج مودی کے اس اقدام کے بعد کشمیر کو توجہ ملنا شروع ہوگئی ہے ۔ اور انشاء اللہ اس کا حل بھی نکلے گا، سینئر پارلیمینٹرین ، پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدرچوہدری لطیف اکبرکا کہنا تھا کہ عالمی برادری سے ہم مایوس نہیں ہیں تاہم عالمی برادری کو اب اس پر توجہ دینا ہوگی،آزادی کشمیر کی جدوجہد کے حوالے سے معتبر نام عبدالرشید ترابی سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ ایمان اور عقیدے کی حد تک میرا یہ یقین ہے یہ تحریک اللہ کی طرف سے ایک امتحان ہے،پارلیمانی لیڈر پاکستان تحریک انصاف عبدالماجد خان نے کہا مجھے اس بات کو کہنے میں کوئی عار نہیں کہ الحمدللہ کشمیر کی قیادت دونوں طرف کی اس وقت ایک پیج پر ہے،سابق وزیراعظم آزاد کشمیر صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے کہاکہ میں نے سینے پر جوبیج لگایا ہے اس پر کشمیر توجہ چاہتا لکھا ہے اور اس بیج کو میں نے اپنی وزارت اعظمیٰ کے دوران ہی دنیا کی تمام زبانوں میں ترجمہ کرایا تھا اس کا مقصد یہ تھا کہ لوگ کشمیر پر توجہ دیں۔ عبدالرشید ترابی سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی 30سالہ جدوجہد میں دیکھا ہے کہ جب بھی تحریک میں وقتی طور پر کوئی ٹھہراؤ یا تعطل پیدا ہوتا ہے تو خود ہندوستان کی طرف سے ایسا اقدام ہوجاتا ہے کہ وہ تحریک دوبارہ سے ری چارج ہوجاتی ہے ۔ ایمان اور عقیدے کی حد تک میرا یہ یقین ہے یہ تحریک اللہ کی طرف سے ایک امتحان ہے اور اس تحریک میں کشمیریوں نے جو ظلم برداشت کیا ہے وہ انسانی بس کی بات نہیں ہے مگر آج ہمارے مظلوم جموں و کشمیر کے بھائی لاکھوں بھارتی فوج کا مقابلہ کررہے ہیں ۔نریندر مودی کے اس وار نے پوری دنیا کے اہل دانش کو ہمارے اس موقف کا ترجمان بنادیا ۔ ہمیں پاکستان کی عوام اور ریاست سے کوئی گلہ نہیں ہے پاکستان کی ریاست بطور ریاست اس تحریک کی ہمیشہ پشت پر رہی ہے اور نامساعد حالات میں بھی رہی ہے ۔ پاکستانی حکومتوں کا پروفائل حالات کے مطابق کبھی اوپر گیا ہے تو کبھی نیچے چلا گیا ہے لیکن آج کی صورتحال میں جبکہ پاکستان کے اندر سیاسی حالات اچھے نہیں ہیں مگر پاکستانی قوم نے حکومت نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا ہے کشمیر کے ایشو پر پارلیمنٹ نے جو مشترکہ ڈیکلیریشن کیا ہے اور جو اقدامات موجودہ حکومت نے کئے ہیں وہ قابل تعریف ہیں ۔ یہاں پاکستان کی تمام لیڈر شپ آئی ہے اور جو صورتحال اب بنتی جارہی ہے ہم سب اس سے مکمل مطمئن ہیں گو چیلنج بہت بڑا ہے مگر اس کے لئے اگر موثر اقدامات کئے جائیں تو کامیابی ہوسکتی ہے ۔ جنگ بھی ایک حل ہے کیونکہ آج جو آزاد کشمیر ہم نے آزاد کرایا ہے یہ جنگ کے نتیجے میں ہی آزاد کرایا ہے ۔ سیاسی جدوجہد بھی حل ہے ۔ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ہمیں اپنا حق خود ارادیت استعمال کرنے کا موقع دیا جائے ۔رہنما پاکستان مسلم لیگ ن وزیر آئی ٹی بہبود آبادی آزاد کشمیرڈاکٹر مصطفیٰ بشیر نے کہا اس وادی میں جس کی جتنی کاوش ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔ یہ تو دیکھیں کہ کشمیری مانگ کیا رہے ہیں وہی استصواب رائے کا حق مانگ رہے ہیں جو ان کو دیا جانا چاہئے یہ ان کا حق ہے ۔ آج ہندوستان نے وہ جو اس کے منہ پر سیکولرازم کا چہرہ تھا وہ پورے ہندوستان میں ہی نہیں دنیا بھر میں بے نقاب ہوگیا ہے ۔ہندوستان کے مسلمان بھی آج بھارت مخالف باتیں کررہے ہیں یہی نہیں بدھ مت ، عیسائی اور بھارت کے سکھ سب ہی بھارتی حکومت مخالف باتیں کررہے ہیں اور اب یہ سب لوگ خود کو محفوظ تصور نہیں کررہے ہیں ۔مودی نے آر ایس ایس کے ساتھ مل کر یہ شیطانی عمل کیا ہے اس کا اسے ناصرف خمیازہ بھگتنا پڑے گا بلکہ آج مودی کے اس اقدام کے بعد کشمیر کو توجہ ملنا شروع ہوگئی ہے ۔ اور انشاء اللہ اس کا حل بھی نکلے گا ۔ میرے لئے تو حیرت کی بات یہ ہے کہ ہم ابھی تک یہ بات کررہے ہیں کہ موجودہ پاکستان کی حکومت نے بہت اچھی سفارتکاری کی ہے مجھے یہ بات اس لئے ہضم نہیں ہورہی کہ ایک طرف آپ نے ان کے لئے جو فضائی حدود کھولی تھی اس کو بند کرنا مناسب نہیں سمجھا ، کیا ایک سفیر کو طلب کرنے سے کشمیری مطمئن ہوجائیں گے مجھے افسوس ہوتا ہے کہ آپ پارلیمنٹ میں کہتے ہیں کہ کیا میں جنگ کروں آپ کی شہ رگ کٹ گئی ہے اور آپ جنگ نہیں کریں گے آپ کو جنگ کی طرف ضرور جانا چاہئے آپ کے پیچھے پاکستان کی قوم کھڑی ہے ، کشمیری کھڑے ہیں ۔ آپ دیکھیں نہتے کشمیری سیز فائر لائن توڑنے کی بات کرتے ہیں اور پاکستان کی حکومت جنگ کی بات نہیں کرسکتی ، ہماری فوج نے ہمیشہ ہندوستان کے ساتھ آگے جاکر لڑائی کی ہے ۔ کارگل پر جنگ کو نواز شریف کی جانب سے امریکا جاکر بند کرانے کے سوال پر انہوں نے کہا اس وقت بھارت نے ہماری شہ رگ کو نہیں چھیڑا تھا مگر اس وقت معاملہ دوسرا ہے ۔ ہمارا مقصد جنگ کرنا نہ ہو لیکن ہم کشمیر یوں کو بتاتو سکتے ہیں کہ اگر جنگ مسلط کی گئی تو اس کے لئے ہم تیار ہیں ۔ کشمیر کی تقسیم کسی صورت بھی نامنظور ہے کشمیر کو ایک ریاست جو 1947ء میں اس کی پوزیشن تھی اس پر رکھا جائے اور استصواب رائے کروایا جائے ۔ ہمیں تو یہ کہنے کی ضرورت ہی نہیں ہونا چاہئے کہ کشمیر بنے گا پاکستان کیونکہ ہر پاکستانی کے دل میں کشمیر اور ہر کشمیری کے دل میں پاکستان بستا ہے اسی لئے کشمیر کی تقسیم نامنظور ہے ۔

تازہ ترین